کرکٹ بورڈ سدھرے ورنہ ہم سدھار دیں گے : سپریم کورٹ

نئی دہلی،28ستمبر(یواین آئی) ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ(بی سی سی آئی)کی جانب سے سفارشات کو نظر انداز کئے جانے سے ناراض جسٹس آر ایم لوڈھا کمیٹی نے آج سپریم کورٹ میں صورت حال کی رپورٹ پیش کی اور بورڈ کے اعلی افسر کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔سپریم کورٹ کے ذریعہ تشکیل دی گئی لوڈھا کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بی سی سی آئی اپنے کام کاج میں بہتری کے لئے نہ تو کمیٹی کی سفارشات مان رہی ہے ،نہ ہی سپریم کورٹ کے حکم کا احترام کررہی ہے ۔کمیٹی نے عدالت سے بورڈ کے چیئرمین انوراگ ٹھاکر اوردیگر اعلی عہدے داران کو حکم کی خلاف ورزی کرنے کے لئے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے ۔کمیٹی نے ان عہدوں پر کرکٹ منتظمین کو بٹھانے کی بھی درخواست کی ہے ۔کمیٹی کا کہنا تھا کہ چیئرمین انوراگ ٹھاکر اور سکریٹری اجے شرکے بورڈ کے کام کاج میں سدھار کے لئے سپریم کورٹ نے جو احکام جاری کئے تھے ،ان کی خلاف ورزی کرکے ہر قدم پر کمیٹی کی سفارشات کو نظر انداز کرتے ہیں۔اس لئے ایسے عہدے داران کو عہدے سے ہٹایا جانا چاہیے ۔لوڈھا کمیٹی نے چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کی صدارت والی بنچ سے درخواست کی کہ وہ بورڈ کے رویہ کے سلسلے میں جلد از جلد سماعت کرے ۔اس پر جسٹس ٹھاکر نے کہا،”ہم جلد اس معاملے کی سماعت کریں گے ۔”عدالت نے کہا کہ اگر بی سی سی آئی یہ سمجھتی ہے کہ بورڈ خود اپنے آپ میں قانون ہے ،تو وہ غلط سوچتا ہے ۔بی سی سی آئی میں عدالت کے تئیں احترام کا کوئی جذبہ نہیں ہے ۔بورڈ سدھر جائے ورنہ ہم سدھار دیں گے۔سپریم کورٹ نے بی سی سی آئی میں بہتری لانے کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا کرنے کے لوڈھا کمیٹی کے الزامات کا جواب دینے کے لئے بورڈ کو چھ اکتوبر تک کا وقت دیاہے ۔واضح رہے کہ بی سی سی آئی کی 21ستمبر کو ہوئی سالانہ عام میٹنگ میں مسٹر شرکے کو سکریٹری مقرر کیا گیا تھا،جبکہ پانچ رکنی انتخابی کمیٹی کا چناؤ کیا گیا تھا۔اس کے بعد لوڈھا کمیٹی نے داخلی میٹنگ منعقد کی تھی اور عدالت میں صورت حال کی رپورٹ دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا