کشمیر میں عمر فیاض کا اغوا کے بعد قتل

سرینگر، 10 مئی.(پی ایس آئی)جموں و کشمیر کے شوپیاں ضلع میں دہشت گردوں کے حملے میں ایک نوجوان کشمیری فوجی افسر شہید ہو گئے. بدھ کی صبح ان کی گولیوں سے چھلنی لاش ملی. افسر ایک خاندانی شادی کی تقریب میں شامل ہونے گئے تھے، جہاں سے دہشت گردوں نے انہیں اغوا کر لیا تھا. وزارت دفاع کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے کہا، ” ایک بزدلانہ کارروائیوں کے تحت کچھ نامعلوم دہشت گردوں نے منگل کو ایک غیر مسلح، نوجوان فوجی افسرلفٹننٹ عمر فیاض کو اغوا کرنے کے بعد ان کا قتل کر دیا. ” فوج نے فوجی افسر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے قتل کے ذمہ دار افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا حلف لیا ہے. افسر کی گولیوں سے چھلنی لاش جنوبی کشمیر کے شوپیاں میں ملی تھی. جموں و کشمیر کے اکھنور میں مامور لیفٹیننٹ عمر فیاض کو جب اغوا کیا گیا تھا، تب وہ چھٹیوں پر تھے اور کلگام میں اپنی ماموں زاد بہن کی شادی کی تقریب میں شامل ہونے گئے تھے. ایک افسر نے بتایا کہ دہشت گردوں نے انہیں منگل دیر شام کلگام شہر سے اغوا کر لیا تھا. ترجمان نے کہا، ” فوج اس بہادر کو سلام کرتی ہے اور دکھ کی اس گھڑی میں سوگوار خاندان کے ساتھ کھڑی ہے. ساتھ ہی ان کے قتل کے ذمہ دار افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا حلف لیتی ہے. ” ریاستی پولیس نے اپنے اہلکاروں کو مشاورت جاری کر کہا ہے کہ وہ اس وقت تک اپنے آبائی گھروں میں خاص طور پر جنوبی کشمیر میں نہ جائیں جب تک کہ اسے واپس نہیں لے لیا جاتا. جنوبی کشمیر کے پلوامہ، شوپیاں، اننت ناگ اور کولگام اضلاع سمیت زیادہ تر اضلاع میں دہشت گرد سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں.اس بیچ وزیر دفاع ارون جیٹلی نے جموں و کشمیر میں 22 سالہ فوجی افسر کے قتل کو ‘بزدلانہ’ قرار دیا ہے. دہشت گردوں نے فوجی افسر کو ایک خاندانی شادی کی تقریب سے اغوا کر ان کا قتل کر دیا. جیٹلی نے بدھ کو کہا کہ نوجوان افسر کی شہادت دہشت گردی ختم کرنے کے حوالے سے ایک بار پھر ملک کے عزم کو دہراتی ہے. انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا، ” شوپیاں میں دہشت گردوں کی طرف لیفٹیننٹ عمر فیاض کا اغوا اور قتل بزدلانہ فعل ہے. جموں و کشمیر کا یہ نوجوان افسر ایک رول ماڈل تھا.