کیا گاندھی سلطنت خاتمے کی طرف بڑھ رہی ہے؟

راہل کے سر پر کانٹوں کا تاج یاپرینکا بچائینگی کانگریس کی لاج؟

راہل گاندھی کی تاجپوشی کو لے کر کانگریس میں بحث تیز ہو گئی ہے۔ وجہ صاف ہے کہ پانچ ریاستوں میں اسمبلی کے نتائج کے بعد اور اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کے پہلے کانگریس کی حکمت عملی واضح ہونی چاہئے۔ پنجاب کے کیپٹن امرندر سنگھ نے بھی حال ہی میں کہا کہ راہل گاندھی کو اب پارٹی کی کمان سونپ دینی چاہئے۔ اس وقت کانگریس میں سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ آخر راہل کو کانگریس کا صدر کب بنایا جائے؟ اس کے لئے کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس بلانا ضروری ہوتا ہے، پھر اس کے فیصلے پر آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی میٹنگ میں مہر لگوانی ہوتی ہے۔ اس میں تمام ریاستوں کے تقریبا دس ہزار ڈیلی گیٹس آتے ہیں۔ یعنی زیادہ سے زیادہ اگلے ماہ تک کانگریس ورکنگ کمیٹی کے فیصلے پر مہر لگ جانے کا امکان ہے کیونکہ گاندھی خاندان میں یہ تقریبا طے ہو گیا ہے کہ راہل کو کانگریس کی ذمہ داری سونپ دینی چاہئے۔ حالیہ اسمبلی انتخابات میں خاص طور پر آسام میں شکست کے بعد یہ بھی بحث زوروں پر ہے کہ کانگریس کو اپنے اقلیتی ووٹوں پر دھیان دینا چاہئے کیونکہ جس طریقے سے بدرالدین اجمل نے مسلم ووٹوں پر اپنی گرفت برقرار رکھی،اس سے بی جے پی کو فائدہ ہوا اور کانگریس بی جے پی سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کے باوجود بھی ہار گئی۔ظاہر ہے کہ اگر راہل گاندھی پارٹی صدر بنتے ہیں تو انھیں اس جانب توجہ مرکوز کرنا ہوگا۔اسی کے ساتھ انھیں علاقائی پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کرنے کے امکانات پر بھی دھیان دینا ہوگا۔ کچھ سال پہلے شملہ میں ایک چنتن کیمپ ہوا تھا اور اس کے بعد کانگریس نے باقی جماعتوں کے لئے اپنے دروازے کھولے تھے، پھر جے پور کے چنتن کیمپ میں راہل کو نائب صدر بنایا گیا تھا۔ اب اترپردیش میں انتخابات ہیں اور اس سے قبل راہل کا صدر بنائے جانے کی بات اٹھ رہی ہے تو یقینی طور پر اترپردیش میں کانگریس کی آزمائش ہوگی اور راہل کی بھی۔ ویسے بی جے پی کی بھی یہیں آزمائش ہونی ہے اور یہی الیکشن فیصلہ کرے گا کہ ملک کی سیاست کی اگلی سمت کیا ہوگی۔ یہاں پارٹی کی حکمت عملی طے کرنے کی ذمہ داری پوری طرح راہل گاندھی کی ہوگی اور جیت ،ہار کا اثر ان کی امیج پر پڑے گا۔ سب سے اہم فیصلہ راہل کو یہ کرنا ہوگا کہ اترپردیش کی باگ ڈور کس کو سونپی جائے؟ کیا راہل خودیوپی کی کمان سنبھالینگے یا پرینکا سیاست میں کھل کر آئیں گی؟ کانگریس میں سب کو پتہ ہے کہ پرینکا ان کے لئے ایک ایسا ترپ کا پتہ ہیں جن پر ایک بڑا داؤ تو لگایا ہی جا سکتا ہے مگر اس کا غلط استعمال نقصاندہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ حالیہ دنوں میں پہلے اگستاویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر سودے میں سونیا گاندھی اور پھر پرینکا کے شوہر رابرٹ واڈرا پر لندن میں ایک گمنام جائیداد کا معاملہ سامنے آیا ہے۔یوپی اسمبلی الیکشن کے بعد گانگریس کو یہ بھی طے کرنا ہے کہ ۲۰۱۹ کے لوک سبھا انتخابات میں اس کی حکمت عملی کیا ہوگی اور علاقائی پارٹیوں کے ساتھ اسے کیسے ڈیل کرنا ہے؟
کیا کانگریس کی نیا پارلگائینگے راہل؟
راہل گاندھی کو کانگریس کی کمان سونپنے کی اٹکلیں بہت پہلے سے لگ رہی ہیں مگر سب سے بڑا اور اہم سوال یہ ہے کہ کیا وہ پارٹی کی ڈوبتی کشتی کو بچاپائینگے؟ وہ اس میں نئی روح پھونکیں گے یا اب قبر میں دفنانے والے ہیں؟ کیا اب ملک کو جمہوری ہندوستان کے شاہی خاندان سے نجات مل جائے گی؟ یا ایک بار پھر کانگریس کا نیا جنم ہوگااوروہ دوبارہ پوری قوت سے ابھر کر آئے