گؤ رکچھکوں کے خلاف کارروائی ہو : اپوزیشن

نئی دہلی، 11 اگست (یو این آئی) اپوزیشن نے ملک میں دلتوں پر مظالم کے بڑھتے واقعات پر وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کو ناکافی قرار دیتے ہوئے آج ان سے اپیل کی کہ وہ بیان دینے کی بجائے سخت کارروائی یقینی بنائیں۔لوک سبھا میں ضابطہ 193 کے تحت ملک میں دلت استحصال پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) کے پی کے بیجو نے کہاکہ قومی انسانی حقوق کمیشن کی تازہ رپورٹ کے مطابق ہر گھنٹے دلتوں پر مظالم کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔ تعلیم، خوراک، صحت وغیرہ ہر معاملے میں ان کی حالت قابل رحم ہے ۔ ملک میں دلتوں کے خلاف تشدد میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ پرائیویٹ اسکولوں میں دلت اور اعلی طبقہ کے طلبہ میں تفریق کی جاتی ہے ۔حکومت کے موقف پر بحث کرتے ہوئے مسٹر بیجو نے کہاکہ انہیں خوشی ہے کہ وزیر اعظم نے حیدر آباد کی ایک میٹنگ میں یہاں تک کہا کہ کوئی انہیں گولی مار دے ، لیکن دلت کو نہ مارے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیرا عظم کو ایسا بیان دینے کی ضرورت نہیں ہے ، انہیں سخت کارروائی یقینی بنانی چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ ان گؤ رکشک کمیٹیوں پر ملک بھر میں پابندی لگائی جانی چاہئے ۔مسٹر بیجو نے اعلی تعلیمی اداروں میں درج فہرست ذات اور قبائلیوں کیلئے محفوظ (ریزرو) اساتذہ کے خالی عہدے فوراً بھرنے کا مطالبہ کیا۔کانگریس کے جیوترادتیہ سندھیا نے کہا کہ بی جے پی کا اصلی چہرہ اب سامنے آرہا ہے۔ وزیراعظم مدھیہ پردیش اور تلنگانہ میں دلتوں اور کشمیر کے معاملے پر بولتے ہیں لیکن پارلیمنٹ میں خاموش رہتے ہیں۔ اس پر وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ دلتوں پر مظالم کے معاملے کی سیاست کاری نہیں ہونی چاہئے۔ یہ ہمارے لئے ایک چیلنج ہے ،ذات پرستی اور فرقہ پرستی ختم ہونی چاہئے۔ انسانیت کو سب سے مقدم رکھ کر ہی بھارت کو دنیا کا سرتاج بنایا جاسکتا ہے۔ اگر سب کلیجے پر ہاتھ رکھ کر یہ سوال پوچھیں کہ بی جے پی کی سرکار آنے کے بعد یکایک دلتوں پر مظالم کا سلسلہ شروع ہوگیا تو جواب ملے گا نہیں ۔ یہ غلط فہمی پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے کہ مودی حکومت کے آنے کے بعد دلتوں پر مظالم کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ غریب اور پسماندہ لوگوں کی اختیار کاری کے بغیر ہم ترقی نہیں کرسکتے ہیں اور محض الزام تراشی سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 55 برسوں میں جو کام کانگریس کے لوگ نہیں کرپائے وہ کام ہم نے دو سال میں کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اونا میں جو کچھ ہوا وہ تکلیف دہ اور قابل مذمت ہے۔ ریاستی حکومت نے اس معاملے میں مناسب کارروائی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں پر مظالم سے متعلق قانون میں ہم نے ترمیم کر کے اسے اور سخت بنایا ہے۔