گجرات میں گاؤکشی کی سزا عمرقید

گاندھی نگر، 31 مارچ (یو این آئی) گجرات اسمبلی نے گائے کو ذبیحہ کرنے پر عمر قید کی سزا والے ریاستی حکومت کے ایک بل کو آج منظوری دے دی۔پارلیمانی امور اور ریاستی وزیر داخلہ پردیپ سنگھ جڈیجانے بتایا کہ گجرات میں جانوروں کے تحفظ ترمیم قانون 2017 کے تحت گائے نسل کے جانوروں کو قتل کرنے یا کرانے کے قصورواروں کے لئے عمر قید کی سزا کا انتظام کیا گیا ہے ۔ اس جرم کے لئے کم از کم 10 سال کی سزا ہو گی اور ایک لاکھ روپے سے لے کر پانچ لاکھ روپے تک کا جرمانہ لگے گا۔ بیف کی اسمگلنگ، رکھنے ، خرید و فروخت کے قصورواروں کے لئے سات سے دس برس کی سزا اور پانچ لاکھ سے دس لاکھ روپے تک جرمانہ کا انتظام کیا گیا ہے ۔ گائے نسل کے جانوروں کی اسمگلنگ پر روک کے لئے شام سات بجے سے صبح پانچ بجے تک ان کے نقل و حمل پر پابندی لگائی گئی ہے ۔بیف یا جانوروں کی اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کو مستقل طور پر ضبط کرنے اور متعلقہ جرائم کو سال 2011 کے پرانے قانون میں درج قابل ضمانت جرم کی بجائے اسے غیر ضمانتی جرم بنا دیا گیا ہے ۔مسٹر جڈیجا نے گائے اور گائے نسل کے جانوروں کو ہندوستان کی ثقافت کی علامت قرار دیتے ہوئے اس کے تحفظ کو ضروری قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سادھو سنتو ں اور کئی سماجی شخصیتوں نے گائے کے ذبیحہ پر روک کے لئے سخت قانون بنانے کا وزیر اعلی وجے روپانی سے مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ آج جب ایوان میں اس قانون کو منظور کیا گیا تو ناظرین کی گیلری میں بڑی تعداد میں سادھو سنت بھی موجود تھے ۔