گوپال گنج میں مبینہ زہریلی شراب سے14ہلاک

وزیراعلیٰ نے رپورٹ طلب کی
گوپال گنج، 17 اگست (یو این آئی) ریاست میں مکمل شراب بندی کے باوجود گوپال گنج ضلع میں مبینہ طور پر زہریلی شراب پینے سے 14 افراد کی موت کی خبر سے حکومت اور انتظامیہ سکتے میں ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق 13 افراد کی موت گوپال گنج میں اور ایک کی گورکھپور لے جاتے وقت راستے میں ہوگئی۔ سول سرجن نے ان اموات کو شراب کا نتیجہ بتایا تھا لیکن پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر محکمہ کے سکریٹری کے کے پاٹھک نے زہریلی شراب سے موت کی بات کو خارج کردیا ہے۔ان کے مطابق یہ زہریلی شراب سے موت کا معاملہ نہیں ہے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں شراب کی توثیق نہیں ہوسکی ہے ۔ فارنسک سائنس لیب نے مہلوکین کے خون کے نمونے لئے ہیں پانچ دن میں رپورٹ آجائے گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جائے حادثہ کے قریب سے ہومیو پیتھک دوا تھوجا کی خالی شیشی ملی ہے۔ ادھر اس معاملے کو وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بہت سنجیدگی سے لیا ہے اور اس سلسلے میں تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ اعلیٰ افسران کی ہدایت پر سارن کے کمشنر نرمدیشور لال نے گوپال گنج پہنچ کر افسران اور سول سرجن سے بھی پورے معاملے کی تفصیلی رپورٹ حاصل کی ہے۔ اس بیچ اس معاملے میں پولس نے 5 افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔ ان کے قبضے سے شراب بھی برآمد کی گئی ہے۔ مظفر پور کے آئی جی سنیل کمار نے ان گرفتاریوں کی تصدیق کی ہے۔ اس بیچ ضلع مجسٹریٹ راہل کمار نے دعوی کیا ہے کہ یہ اموات نقلی شراب سے نہیں ہوئی ہیں اور اموات کا سبب جاننے کے لئے ایک تین رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے ۔مسٹر کمار نے بتایا کہ ھرکھوا کھجورباڑي گاؤں سے پولیس نے کچھ اسپریٹ برآمد کی ہے ۔ اس سلسلے میں پولیس نے کچھ لوگوں کو حراست میں لیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ تحقیقات کے بعد ہی صحیح وجوہات کا پتہ چل سکے گا۔ اطلاعات کے مطابق ان متاثرین نے منگل کی شب ٹاون تھانہ کی ہرکھوا کھجور بنی علاقہ میں شراب پی تھی۔ جلد ہی اس کے پیٹ میں درد ہونے لگا اور چند ایک کو الٹیاں بھی ہوئیں۔ان لوگوں کو سرکاری ہسپتال لے جایا گیاجہاں چھ افراد نے علاج کے دوران دم توڑ دیا ۔ چار متاثرین کو انکے رشتہ دار گرفتاری کے خوف سے قریبی گورکھپور (یو پی) کے ایک نجی ہسپتال لے گئے ۔مرنے والوں کے نام منوج، شاہ رام جی شرما، سبراتی میاں، پرمانند مہتو، اومیش چوہان، دنیش مہتو، منتو گری، ششی کانت ، درگیش شاہ اور رام جی شاہ بتائے گئے ہیں۔ کئی مہلوکین کے اہل خاندان نے شراب سے موت کی بات کہی ہے۔ مہلوک ششی کانت کے بھائی مہیش کے مطابق ان لوگوں کو 15 اگست کو کھجور باڑی میں شراب پی تھی اس کے ساتھ نونیا ٹولی کے اس کے ساتھی بھی تھے۔ اس کے بعد سب کی طبیعت اچانک بگڑ گئی تھی۔ دوسری طرف مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہرکھوا واقع چینی مل کے نزدیک ایک غیرقانونی شراب بھٹی پر کئی لوگوں نے منگل کو جم کر شراب پی تھی۔ شراب پینے کے بعد لوگوں کی حالت بگڑنے پر انہیں اسپتال لے جایا گیا جہاں 7 لوگوں کی موت ہوگئی اور صبح ہوتے ہوتے مزید 6 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ دو لوگوں کو سنگین حالت مین گورکھپور اسپتال بھیجا گیا تھا لیکن ان میں سے ایک نے راستے میں ہی دم توڑ دیا۔