گیتا کپور کو بیٹا اسپتال میں چھوڑ کر فرار

ممبئی: بالی ووڈ کی ماضی کی اداکارہ گیتا کپور کو ان کا کوریو گرافر بیٹا راجہ کپور بیماری کی حالت میں اسپتال چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ دنیا میں سب سے زیادہ پیار کرنے والی ہستی ماں ہے جو اپنی اولاد سے بے پناہ محبت رکھتی ہے لیکن وہی پیار کرنے والی ہستی کو اس کی اولاد بیماری میں اکیلا چھوڑ دے تو انسانیت بھی شرما جاتی ہے، اسی قسم کا انسانیت سوز واقعہ ماضی کی اداکارہ گیتا کپور کے ساتھ پیش آیا ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 1972 میں ریلیز ہونے والی فلم ’’پاکیزہ‘‘ میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی اداکارہ گیتا کپور کو 21 اپریل کے روز بلڈ پریشر کی مرض کے باعث ممبئی کے ایس آر وی اسپتال میں لایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے انہیں داخل کر لیا جب کہ ان کے کوریو گرافر بیٹے راجہ کپور کو داخلہ فیس جمع کرانے کا کہا گیا تو وہ اے ٹی ایم سے پیسے نکلوانے کا کہہ کر رفو چکر ہو گیا۔ اداکارہ گیتا کپور ڈیڑھ ماہ سے اسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں ان کے بیٹے سمیت اہل خانہ کا کوئی بھی فرد تیمارداری کے لیے نہیں آیا جب کہ اداکارہ بھی بیٹے کی حرکت کا پتہ چلنے پر دلبرداشتہ ہو گئی ہیں اور اپنی حالت پر زار و قطار رو رہی ہیں تاہم گیتا کپور کپور کے واقعے کی اطلاع ملتے ہی پروڈیوسر رمیش تورانی اور اشوک پنڈت نے اسپتال کا ڈیڑھ لاکھ کا بل ادا کر دیا ہے۔ دوسری جانب اسپتال انتظامیہ نے اداکارہ کے داخلہ فارم پر درج کیے ہوئے گھر کے پتے پر رابطہ کیا تو پڑوسیوں نے راجہ کی جانب سے 21 اپریل کو ہی گھر خالی کرنے کی تصدیق کی جس کے بعد جلد ہی اداکارہ کو اولڈ ہوم بھیجے جانے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ اداکارہ گیتا کپور نے 100 سے زائد فلموں میں بطور جونیئر آرٹسٹ کام کیا ہے لیکن انہیں فلم ’’پاکیزہ‘‘ اور ’’رضیہ سلطانہ‘‘ کے حوالے سے بھی جانا جاتا ہے۔