ہمارے سائنسداں جدید دَور کے رِشی ہیں: وزیراعظم

لکھنؤ، 20جون ( ایجنسی)۔ لکھنؤ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے عبدالکلام ٹیکنیکل یونیورسٹی کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یوپی کو تیزی سے آگے بڑھانے کی وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور ان کی ٹیم کی کوشش کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ ہمارے سائنسداں انسانیت کے لئے ایسے منشیات تیار کر رہے ہیں جو سستے اور مؤثر ہو اور سائڈ ایفیکٹ کے علاج کرنے والے ہوں۔ اس کے لئے سائنسداں اپنی پوری زندگی لیباریٹری میں کھپا رہے ہیں۔ سائنسداں ایک طرح سے جدید رشی ہوتے ہیں۔ جو روایتی علم اور سائنس کو جدید خصوصیات کے ذریعے اور سٹیک کس طرح بنایا جائے، اس پر کام کر رہے ہیں۔ اس موقع وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بغیر کسی بھید بھاؤ کے پاس پردیش کے تمام لوگوں کو بجلی پہنچائی۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے جی ایس ٹی کے نفاذ کے لئے تمام جماعتوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بغیر اپوزیشن کے تعاون کے یہ ممکن نہیں تھا۔ دو روزہ دورے کے لئے پی ایم مودی منگل دوپہر کو لکھنؤ پہنچے۔ یہاں انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک نوجوانوں کا ملک ہے اور نوجوان کو صحت کی سمت میں نئی تلاش کرنی چاہئے۔اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے لکھنؤ میں واقع مرکزی ادویہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ڈی آر آئی) میں شجر کاری کرکے ماحول کے تئیں حساس ہونے کا پیغام دیا۔ نواب نگری کے دو روزہ دورے پر آج یہاں پہنچے مسٹر مودی اموسی ہوائی اڈے سے ہیلی کاپٹر سے سی ڈی آر آئی پہنچے۔ پہلی بارسی ڈی آر آئی آنے والے مسٹر مودی کا استقبال انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر مدھو دکشت نے کیا۔ وزیر اعظم نے احاطے میں واقع مہرشی چرک باغیچے میں نیم کا ایک پودا لگایا۔ بعد میں مسٹر مودی نے ادارے کی لیبارٹری کا معائنہ کیا۔ اس سے قبل بین الاقوامی یوگا دن کے موقع پر یہاں منعقد کیمپ میں شرکت کرنے کے لینے وزیراعظم نریندر مودی سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان فضائیہ کے خصوصی طیارہ سے آج یہاں پہنچے۔گورنر رام نائک اوروزیراعلی یوگی ادیتیہ ناتھ نے اموسی ہوائی اڈے پروزیراعظم مودی کا استقبال کیا۔ ہوائی اڈے سے مسٹر مودی ہیلی کاپٹر سے سنٹرل ڈرگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (CDRI) کے لئے روانہ ہوگئے۔ وزیراعظم کا طیارہ شام کوتقریبا پانچ بجے ہوائی اڈے پر اترا۔ اس دوران سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔پنڈت جواہر لال نہرو کے بعد ملک کے کسی وزیر اعظم کا یہ پہلا دورہ تھا۔ ملک کے پہلے وزیر اعظم نے سال 1951 میں انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا تھا۔سائنس اور صنعتی تحقیقی کونسل (سی ایس آئی آر) کے چیئرمین مسٹر مودی کو سی ڈی آر آئی کی طرف سے تحقیق کی گئی تین نئی ادویات کے بارے میں مختصراً آگاہ کیا۔ اس موقع پر انسٹی ٹیوٹ میں ایک نمائش بھی لگائی گئی ہے جس دواسازی کی صنعت میں سی ڈی آر آئی کے کردار پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ سی ڈی آر آئی کے ڈائریکٹر مدھو دکشت نے بتایا کہ وزیر اعظم کے سامنے تین نئی ادویات کو رکھا جائے گا جس میں ایک انسداد ملیریا، اوسٹیوپوراسس اور خون کے تھکے جمنے کا علاج کرنے کی دوائیاں ہیں۔ محترمہ دکشت نے بتایا کہ انسداد ملیریا دوائیاں کے کلینکل ٹرائل کا پہلا مرحلہ ہو چکا ہے۔ ملیریا کی بیماری کی روک تھام کے لیے یہ دوا انتہائی کارگر ثابت ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ اوسٹیوپوروسس کی دوا کی ایک خوراک ہی ہڈی کی بیماری کو روکنے میں مدد ملے گی۔ خون کے تھکا جمنے کا علاج کرنے کی دوا کی جانچ بندروں پر کیا گیا ہے اور یہ اپنے پہلے ٹیسٹ میں کھرا اتراہے۔ دریں اثناء وزیر اعظم نریندر مودی کے پروگرام کے دوران خلل ڈالنے کے خدشے کے پیش نظر لکھنؤ پولس نے مختلف تنظیموں سے وابستہ 24 طالب علموں کو گرفتار کیا ہے۔سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ دیپک کمار کے مطابق محکمہ اطلاعات سے موصولہ معلومات کے مطابق مسٹر مودی کے دو روزہ لکھنؤ دورے کے دوران سماجوادی طلبہ تنظیم کے علاوہ مختلف تنظیموں سے وابستہ 24 طالب علموں کو پولس نے حراست میں لیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کچھ خفیہ اطلاعات کے بعد وزیر اعظم کے دورے کے سلسلے میں پولس انتہائی سرگرم ہے۔ ان کے دورے میں خلل پیدا کرنے کے خدشے کے سبب آج سویرے سی ہی لکھنؤ شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپہ ماری کرکے سماجوادی چھاتر سبھا کے علاوہ دیگر تنظیموں سے وابستہ 24 طالب علموں کو حراست میں لے لیا گیا۔ مسٹر دیپک کمار نے بتایا کہ وزیر اعظم کے دورے کو دیکھتے ہوئے مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لئے میٹروپولیٹن، حسن گنج اور آشیانہ میں چھاپہ ماری کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ کل 21 جون کو “عالمی یوم یوگا ” کے علاوہ آج شام سی ڈی آر آئی اور پروگراموں کے دوران چند شرپسند طلبہ پروگرام میں خلل ڈال سکتے ہیں۔ پولس کو ایل آئی یو نے 27 طلبہ و طالبات کی فہرست دی ہے جو شک کے دائرے میں ہیں۔ ان میں سماج وادی طلبہ یونین کے علاوہ آئیسا سے وابستہ چند طالب علموں کینام بھی شامل ہیں۔ واضح ر ہے کہ مسٹر مودی کے لکھنؤ دورے کے پیش نظر یہاں سکیورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔