ہندستان میں دنیا کی بہترین ٹیم بننے کی صلاحیت : وراٹ

کانپور، 21 ستمبر (یو این آئی) ٹیسٹ کپتان وراٹ کوہلی نے کہا ہے کہ ہندستانی ٹیم میں وہ ساری خوبیاں ہیں جس کی بدولت وہ دنیا کی بہترین ٹیم بن سکتی ہے ۔نیوزی لینڈ کے خلاف جمعرات سے گرین پارک میں شروع ھونے جا رہے پہلے ٹیسٹ کے موقع پر وراٹ نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ میرا یقین ہے کہ ہندستانی ٹیم میں وہ ساری خوبیاں ہیں جو اسے دنیا کی بہترین ٹیم بنا سکتی ہیں ۔ہمیں پورا یقین ہے ،ہم نے عزم کو مضبوط کیا ہے اور بین الاقوامی کرکٹ میں آنے والے کھلاڑیوں میں اس کی سب سے بڑی کمی ہوتی ہے ۔ہندستانی ٹیسٹ کپتان نے کہا کہ اعتماد سے ہی آپ خود کو ثابت کر سکتے ہیں اور اس ٹیم نے یہی کیا ہے ۔ہم نے گزشتہ 14 میں سے 13 ٹیسٹ اسی یقین کی وجہ سے جیتے ہیں۔ہم میدان پر خطرہ لینے کے لئے تیار رہتے ہیں۔اگر آپ وہ خطرے اٹھا سکیں تبھی نتائج آپ کے حق میں رہتے ہیں۔ٹیم کی تیاریوں کو لے کر وراٹ نے کہا کہ کھلاڑیوں کو اپنی تیاری مسلسل مضبوط کرنی چاہیے تاکہ وہ ہمیشہ تیار رہیں۔انہوں نے کہا کہ کھیل میں تسلسل کیلئے مسلسل تیاری، توجہ مرکوز کرنا اور فٹ رہنا ضروری ہے ۔کامیاب رہنے کے لیے یہ بورنگ چیزیں مسلسل کرنی ہوں گی۔آپ کی تیاری میں کبھی بھی تبدیلی نہیں آنا چاہیے ۔جو بھی یہ مسلسل کرے گا وہ کامیاب ہوگا اور ہندستانی ٹیم میں ایسا کرنے کی طاقت ہے ۔جنوبی افریقہ کے خلاف ٹاپ آرڈر کے بلے بازوں کے خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پانے کو لے کر وراٹ نے کہا کہ ہم نے اس سمت میں کافی کام کیا ہے اور توازن بنائے جانے کی کافی ضرورت ہے ۔ٹیسٹ کرکٹ میں آدھے گھنٹے کے غلط فیصلے بھی پورے ٹیسٹ کو برباد کر سکتے ہیں اور اس سمت میں ہم نے کافی کام کیا ہے ۔ہم اسی کے چلتے اپنی فٹنس پر بھی کافی محنت کر رہے ہیں تاکہ میچ میں ہمارا جسم بھی ہماری مدد کرے ۔نیوزی لینڈ کے خلاف تیاریوں اور کارکردگی کو لے کر ہندستانی کپتان نے کہا کہ انہیں سیریز میں برابری کے مقابلے کی توقع ہے ۔وراٹ نے کہا کہ ہمیں کیوی ٹیم سے چیلنج ملنے کی امید ہے ۔وہ ایسی ٹیم ہے جو فوری طور پر ہار نہیں مانتی ہے ۔ان کے پاس اچھے کھلاڑی ہیں لیکن ساتھ ہی ہم اپنی طاقت کو بھی جانتے ہیں۔ہم خود کی صلاحیت پر توجہ رکھیں اور کسی حال میں مخالف ٹیم کو برتری لینے کا موقع نہیں دیں ۔ہندستانی ٹیم کے ا سٹار بلے باز نے کہا کہ مہمان ٹیم کی طاقت یہی ہے کہ وہ بہت ہی مثبت کرکٹ کھیلے اور کھیل کا مزہ لیں۔انھوں نے کہا کہ میدان کے باہر ایسا کہنا آسان ہوتا ہے لیکن پچ پر اسے نافذ کرنا مشکل ہوتا ہے ۔لیکن نیوزی لینڈ میدان پر بھی کھیل کا لطف لیتی ہے جو اچھی بات ہے کیونکہ اس سے دباؤ کم ہو جاتا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ گزشتہ کچھ برسوں میں وہ کافی کامیاب رہی ہے ۔کین ولیمسن ٹیم کو صحیح سمت میں آگے لے جا رہے ہیں۔نیوزی لینڈ کے خلاف جیت سے آغاز کرنے کی ضرورت بتاتے ہوئے وراٹ نے ساتھ ہی کہا کہ اس سیزن میں ٹیم کو 13 ٹیسٹ کھیلنے ہیں اور اگر کیوی ٹیم کے خلاف اچھی شروعات ہوتی ہے تو اس سے اس کا حوصلہ مضبوط ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اس سیزن میں کافی ٹیسٹ کھیلنے ہیں۔ہم نے اچھی شروعات بھی کی ہے اور گزشتہ ایک سال میں ہمارے اوپر جیت کا دباؤ تھا جسے ہم نے حاصل بھی کیا۔72سالہ کرکٹر نے کہا کہ ہماری ٹیم کے لئے تو یہ سیزن ہمارے کیریئر کے لحاظ سے بھی اہم ہونے والا ہے ۔ہم نے کبھی بھی مسلسل 17 ٹیسٹ نہیں کھیلے ہیں لیکن اس بار ایسا ہونے جا رہا ہے ۔ہمیں خوشی ہے کہ ہمیں ٹیسٹ کرکٹ میں خود کو پرکھنے کا موقع ملے گا۔تاہم انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیم کمبی نیشن سے پردہ نہیں اٹھایا۔کپتان نے کہا کہ ہمارے دماغ میں کوئی فیصلہ نہیں ہے ۔طویل مدت میں یہ کام بھی نہیں آتا ہے ۔ہم میدان کی حالت کے حساب سے ہی بولر اتاریں گے ۔ہمیں گیند بازوں کو کام تقسیم کرنا ہوگا اور اشانت شرما کی غیر موجودگی میں کسی دوسرے کے پاس بہتر کرنے کا موقع رہے گا۔کانپور کی گرین پارک پچ کے اسپنروں کے لیے مددگار رہنے کے سوال پر بلے بازوں کے لحاظ سے کھیل کے بارے میں پوچھنے پر وراٹ نے کہا کہ ہمیں اس بات کی فکر نہیں ہے ۔ہماری ٹیم اس لحاظ سے بہتر کرنا چاہتی ہے ۔ہم نے انگلینڈ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے خلاف بھی مشکل حالات میں کھیلا ہے اس لئے اسپن کو لے کر ہم فکر مند نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم اسپنروں کے خلاف زیادہ طویل بیٹنگ کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں اور ہم نے اس کے لئے کافی مشق بھی کی ہے ۔ہم ہر شعبے میں بہتر کر رہے ہیں کیونکہ اگر آپ کو چیمپئن بننا ہے تو ہر سمت میں مضبوط ہونے کی ضرورت ہے ۔