ہوڑہ میں یوم شہادت کے حوالے سے قومی یکجہتی پروگرام

ہوڑہ 6 دسمبر(محمد نعیم) 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد کی شہادت کے حوالے سے ہوڑہ ضلع ترنمول کانگریس اقلیتی سیل کی منعقدہ جلسہ”یوم قومی یکجہتی” کے پروگرام میں ہوڑہ میونسپل کارپوریشن کے نزدیک فلائی اوور کے نیچے کثیر تعداد میں لوگ یکجا ہوئے،جہاں مغربی بنگال کے ریاستی وزیر اروپ را? ،ہوڑہ ضلع ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری محمد سلیم ،ہوڑہ ضلع ترنمول اقلیتی سیل کے صدر اسلام الدین لالہ ، اقلیتی سیل کے جنرل سکریٹری عبدالقیوم انصاری و دیگر شرکائ رہنماو¿ں نے لوگوں سے خطاب کیا اور ہر لحاظ امن و امان برقرار رکھنے کے ساتھ دھرم تلہ میں وزیر اعلی ممتا بنرجی کی عظیم ریلی میں شرکت کرنے کی اپیل کی۔واضح ہو کہ ہندوستان کے سیکولر کردار،مذہبی رواداری کی روایت کو پامال کرتے ہوئے 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد کی شہادت کا غم ہماری اور ہمارے پیشرو نسل کے لئے آخری سانسوں تک کم نہیں ہو سکتا۔24 سال قبل ہندوستان کے شہر ایودھیا میں واقع عظیم ترین بابری مسجد کو انتہا پسند کارسیوکوں کی مدد سے شہید کر دیا تھا۔جس کے بعد ہندوستان کے ہر حصے میں بد ترین ہندو مسلم فساد پھوٹ پڑے اور ہزاروں لوگوں کی جانیں قربان ہو گیئں تھیں۔بابری مسجد کی شہادت کے خلاف اس وقت کے وزیر اعلی کلیان سنگھ ،شیو سینا کے سربراہ بال ٹھاکرے اور ایل،کے،ایڈوانی سمیت 49 افراد کے خلاف مقدمات بھی درج کئے گئے۔بابری مسجد سولہویں صدی عیسوی میں مغل بادشاہ ظہرالدین محمد بابر نے تعمیر کروائی تھی جو اسلامی اور مغل فن کا ایک شاہکار تھی،جبکہ ہندو انتہا پسندوں کا دعوی تھا کہ بابر نے ان کے دیوتا بھگوان رام کی مقام ولادت پر بنے رام مندر کو مسمار کرکے بابری مسجد کی تعمیر کرائی گئی تھی ، لیکن ہندو تنظیم اس ضمن میں تاریخی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔