یمن تنازعہ، 72 گھنٹے کے لیے جنگ بندی کا اعلان

صنعا، 18اکتوبر (ایجنسی)۔ یمن کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ صدر منصور ہادی نے باغیوں کے ساتھ تین روزہ جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تمام فریقوں کو جنگ بندی کے معاہدے کی تعمیل کرنی ہو گی۔ باغیوں کی جانب سے معاہدے کی پاسداری پر سیز فائر کا دورانیہ بڑھایا جا سکتا ہے۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں نے ایک روز پہلے یمن کی حکومت سے جنگ بندی کرنے کی درخواست کی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے خصوصی ایلچی نے کہا ہے کہ یمن میں جاری تنازعے کے دوران 72 گھنٹے کی جنگ بندی جمعرات سے شروع ہو رہی ہے۔ خصوصی ایلچی کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب حال ہی میں سعودی عرب کی جانب سے ایک جنازہ گاہ پر کیے جانے والے فضائی حملے میں 140 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 19 اکتوبر کی رات کو شروع ہونے والی 72 گھنٹے کی اس جنگ بندی میں توسیع کا بھی امکان ہے۔ انھوں نے کہا: ‘یہ جنگ بندی یمن کے لوگوں کو مزید خونریزی سے بچائے گی اور اس کی وجہ سے انسانی امداد پہنچانے میں مدد ملے گی۔ ‘اس سے پہلے یمن کے وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ صدر ہادی 72 گھنٹے کی جنگ بندی کے لیے راضی ہو گئے ہیں۔ تاہم انھوں نے کہا تھا کہ اس جنگ بندی کے ساتھ باغی یمن کے تیسرے بڑے شہر تعز کا محاصرہ ختم کرنے کا وعدہ پورا کریں۔ اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن میں جاری جنگ سے ان تک سات ہزار افراد مارے جا چکے ہیں جبکہ 35 ہزار افراد زحمی ہوئے ہیں۔ ادارے کے مطابق گذشتہ برس مارچ سے اب تک کم از کم 30 لاکھ افراد نے یمن سے نقل مکانی کی ہے۔