100 ڈائل اسکیم یوپی کی کامیابی کی ضمانت ہوگی : اکھلیش

لکھنؤ07 ستمبر (اسٹاف رپورٹر): اترپردیش کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ ڈائل۔100 اسکیم ریاست کیلئے کامیابی کی کہانی ثابت ہوگی۔ اس نظام کے نفاذ سے پولس کے موقع پر نہ پہنچنے، ایف آئی آر درج نہ کرنے اور عوام سے اچھا رویہ نہ برتنے کی شکایات کا ازالہ کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈائل ۔ 100 کے توسط سے اطلاع موصول ہونے پر پولس کو شہری علاقوں میں 15 منٹ اور دیہی علاقوں میں زیادہ سے زیادہ 20 منٹ میں موقع پر پہنچنا ہوگا۔ اس اسکیم کیلئے ضروری تربیت کا کام جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولس فورس کو معقول تعداد میں گاڑیاں مہیا کرائی جارہی ہیں۔ وزیراعلیٰ آج یہاں تلک ہال ،ودھان بھون میں امن وقانون اور جرائم کنٹرول کیلئے منعقد جائزہ میٹنگ میں تمام ضلع مجسٹریٹوں، سپرنٹنڈنٹ پولس اور حکومت کے سینئر افسران کو خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 1090 ویمن پاور لائن اسکیم بھی پولس نافذ کررہی ہے۔ جس کی وساطت سے اب تک تین لاکھ سے زیادہ خواتین اور طالبات راحت حاصل کرچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیلوں میں زیادہ سے زیادہ تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے ان کے سسٹم کا فل پروف کرنے کی ضرورت ہے۔ پولس افسران سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہا گر پولس اہلکاروں نے اس خدمت کو اپناتے ہوئے وردی پہنی ہے تو اس کے مطابق انہیں برتاؤ بھی کرنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے فیلڈ کے افسران کو مستعد رہ کر کام کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے تہواروں اور ودھان سبھا انتخابات کے مدنظر معقول تیاری کی جانی چاہئے۔ فیلڈ میں ہونے والے واقعات پر فی الفور رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ اور سپرنٹنڈنٹ پولس کو موقع پر پہنچنا چاہئے۔ اس معاملے میں افسران کی لاپروائی اور عدم فعالیت قطعی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے دادری کے واقعہ کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کے فوراََ بعد ضلع کے افسران کی فعالیت سے غلط افراد کو حالات کا فائدہ اٹھانے کا موقع نہیں ملا۔ وزیراعلیٰ نے امن وقانون کو ریاستی حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں ریاستی حکومت زیر وٹالرنس کی پالیسی اختیار کرے گی۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ انہیں بلاتفریق اور دباؤ میں آئے تیزی سے غیر جانبدارانہ کارروائی کرنا ہوگی۔ انہوں نے زمین پر ناجائز قبضوں کے معاملوں میں مستعدی کے ساتھ کاررواوئی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ افسران کی فوری کارروائی سے نظم ونسق کے سلسلے میں لوگوں کے نظریے میں تبدیلی آئے گی۔ جس کا فائدہ ریاست کو ملے گا۔ انہوں نے افسران کو عوام اور عوامی نمائندوں کے ساتھ خوش اسلوبی سے پیش آنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہا گر ریاست کا وزیراعلیٰ عوام سے بہتر رویہ برت سکتا ہے تو افسران کیوں نہیں۔ انہیں بھی اپنے وزیراعلیٰ کی طرز پر عام لوگوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتے ہوئے راحت پہنچانے کاکام کرنا چاہئے۔