اعمال صالحہ دنیا و آخرت کا ساتھی: ڈاکٹر فہد الاسلام

پٹنہ،2مئی(طارق حسن)۔پٹنہ کے معروف مقرر داکٹر حافظ فہد الاسلام السلفی نے اعلمال صالحہ کی اہمیت و فضیلت بیان کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہاکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایاکہ دوست تین طرح کے ہوتے ہیں پہلا دوست جب تک ہمارے جس میں روح رہتی ہے جان میں جان رہتی ہے اسی وقت تک دوستی رہتی ہے مرتے ہی وہ دوست ساتھ چھوڑدیتاہے اوروہ مال ہے۔ دوسرا دوست قبر تک ساتھ رہتاہے وہ رشتہ دار دوست واحباب ہیں۔ تیسرا دوست وہ ہے جو اس دنیا میں بھی ، روح نکلنے وقت بھی قبر کی تاریکی میں بھی، پل صراط پر بھی اور میدان حشر میں بھی ساتھ رہے گا وہ ہے اعمال صالحہ۔ قبر کی تاریکی میں جب عذاب کا فرشہ بندۂ مومن سے قریب آناچاہے گا تو اعمال صالحہ اپنے گھیرے میں لے لے گا اور عذاب کا فرشتہ بندۂ مومن تک نہیں پہنچ پائے گا۔ اعمال صالحہ کی تفصیل یہ ہیں کہ توحید کا اقرار، ایک رب واحد کی گواہی اور تمام معبودان باطلہ کا انکار، نماز، روزہ،حج، زکوٰۃ، صدقات وخیرات بڑوں کی عزت وتوقیر، چھوٹوں پر شفقت، سلام کرنے میں پہل کرنا، قرآ ن کی تلاوت، رات کی شب بیداری، اللہ کے راہ میں اس طرح خرچ کرنا کہ بائیں ہاتھ کو بھی پتہ نہ چلے، مساجد کی تعمیر،رفاح عامہ کے کام ،مدرسہ بنوانا، یتیموں کی کفالت، غریبوں کی دیکھ بھال، ماں باپ کی اطاعت، پڑوسیوں کے ساتھ اچھا سلوک، رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک، برائیوں کا سد باب، امر بالمعروف و النھی عن المنکر کا فریضہ انجام دینا، سردی کی تاریک راتوں میں مساجد میں حاضر ہونا ، کسب معاش میں رزق حلال اور صدق مقال کا خیال رکھنا، دھوکہ دھری، جھوٹ، بیمانی سے مکمل اجتناب، سود اور اس کے متعلقات سے احتراز، شراب نوشی، قمار بازی، جوا، پانسہ سے بچنا، اگر ہم ان اعمال صالحہ کو انجام دیتے ہیں تو ہر اچھے برے وقت میں ساتھ رہے گا لہٰذا ہمیں اعمال خیر کثرت سے کرنا چاہئے اور جملہ معصیت و سیات سے اجتناب کرناچاہئے۔