حدیث…… امانت سے رزق بڑھتا ہے، خیانت سے افلاس لازم آتا ہے ۔ نبی کریم ﷺ

اسلامی تاریخ : حضرتثُمَامَہ بن اُثَال حنفیؓ

۶ھ ؁ میں حضورﷺ نے عرب و عجم کے تمام بادشاہوں کے پاس خطوط لکھے اس میں ثُمامہ بن اُثال حنفی کے پاس بھی بھیجا۔ ثُمامہ یمامہ کے علاقہ کا بادشاہ تھا اس نے حضورﷺ کے خط پر بڑی ناگواری کا اظہار کیا اور حضورﷺ کو (نعوذ باللہ ) قتل کرنے کا ارادہ کیا، لیکن ناکام رہا، تو وہ صحابہؓ کے راستے میں گھات لگاکر بیٹھتا اور حملہ کرکے شہید کردینا، ایک مرتبہ صحابہؓ نے اسے قید کرلیا۔ مسجد نبویﷺ میں لائے۔ تمام صحابہؓ چاہتے تھے کہ اسے مقتول صحابہؓ کے خون کے بدلہ میں قتل کردیا جائے۔ حضورﷺ نے صحابہؓ سے کہا :اپنے قیدیوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرو اور خود حضورﷺ نے بھی کھانا اور دودھ پیش کیا، دو روز کے بعد اس کو رہا کرنے کا حکم دیا، ثُمامہ بن اُثالؓ مدینہ کے باہر گئے وہاں غسل کیا اور واپس آکر حضورﷺ کے سامنے کلمہ شہادت پڑھ کر اسلام میں داخل ہوگئے۔ حضرت ثُمامہ بن اُثالؓ سب سے پہلے مسلمان ہیں جنہوں نے اسلامی طریقہ پر عمرہ کیا اور سب سے پہلے آدمی ہیں جو ’’لَبَّیْکَ اَللّٰہُمَّلَبَّیْکَ‘‘ کہتے ہوئے مکہ میں داخل ہوئے۔ ثُمامہؓ نے اطمینان سے عمرہ کیا، کسی کو روکنے کی ہمت نہیں ہوئی۔ حضرت ثُمامہؓ نے مسلیمہ کذاب سے جہاد کیا مختلف جنگیں ہوئیں پھر ۱۱ ھ ؁ میں ایک جنگ کے موقع پر شہید ہوگئے۔