منصوبہ بندی میں معیاری اعدادشمار کی بڑی اہمیت

پٹنہ میں ادری کے 4 روزہ سمینار کے افتتاحی اجلاس سے نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کا خطاب

پٹنہ 24، جون (یو این آئی) نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے منصوبہ بندی اور منصوبوں پر عمل درآمد کرنے میں اعداد شمار جمع کرنے کے معیار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غلط اعداد شمار نہ صرف مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ لا سکتے ہیں بلکہ دیگر شعبوں میں بھی شدید بحران پیدا کر سکتے ہیں۔مسٹر حامد انصاری نے جمعہ کو ایشین ڈیولپمنٹ ریسرچ انسٹیٹیوٹ (اے ڈی آر آئی) کی سلور جوبلی تقریب کے موقع پر چار روزہ سیمینار کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ کھلی معیشت اور سمٹتی دنیا میں مارکیٹ کی عمل درآمد اعداد و شمار اور معلومات جمع کرنے میں زیادہ اہم ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غلط اعداد و شمار اور اس کی غلط تشریح مارکیٹ میں اتار چڑھاو کا سبب بن سکتے ہیں ۔ اس لئے اعداد و شمار جمع کرنے کے معیار کو بنائے رکھنے کے لئے معیاری تعلیم اور تربیت کو بہتر بنائے جانے کی ضرورت ہے ۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ سرکاری ایجنسیوں کی جانب سے جمع کی جانے والی اعداد و شمار کو بہتر بنائے جانے کے لئے مقررہ میعاد کے اندر سروے کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ متعینہ وقت پر عمل نہیں ہونے سے بھی جمع کی جانے والی اعداد و شمار کے معیار پر اثر پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس چیلنج کا سامنا کرنے کی ہر ممکن کوشش کئے جانے کی ضرورت ہے ۔مسٹرحامد انصاری نے فرانسیسی ماہر اقتصادیات تھامس پکیتي کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ٹیکس دہندگان کے اعداد و شمار بھی مستند نہیں ہیں اور حکومت نسلی بنیاد پر مردم شماری کے اعداد و شمار کو عام کرنے سے ہچکچا رہی ہے ۔ اس صورت میں ہندوستان میں کس حد تک تک نا برابری ہے ، اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے ۔