میلہ کھیر بھوانی کے دوران ہندو مسلم ہم آہنگی حقیقی مثال دیکھنے کو ملی :محبوبہ مفتی

سیرنگر 6جون (جاوید احمد)وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے تولہ مولہ گاندر بل میں کشمیری پنڈتوں کے مذ ہبی تہوارمیلہ کھیر بھوانی میں جاکر خودانتطامات کا جاےئزہ لیا۔ جہاں کشمیری پنڈتوں کا روایتی تہوار پورری عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔یادرہے اتوار سے پہلے ہی کشمیری پنڈتوں کی کافی تعداد میلہ کھیر بھوانی منانے کی غرض تولہ مولہ گاندر بل پہنچ چکی تھی۔وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے میلے میں آئے مہمانوں سے ملاقات کرکے تبادلہ خیال بھی کیا۔اور عقیدت مندوں سے سرکار کی طرف سے فراہم کردہ سہولیات اور انتطامات کے بارے پوچھا۔محبوبہ مفتی نے کشمیری پندتوں کی اس تاریخی جگہ پر جموں وکشمیر کی امن و سلامتی کی دعا کی ۔میلہ کھیر بھوانی میں بچوں ،بزرگوں کے علاوہ وہ لوگ بھی شریک تھے جو نامساعد حالات کے دوران کشمیر سے ہجرت کرنے کے بعد پہلی مرتبہ آئے تھے۔میلہ کھیر بھوانی میں مسلم برادری کے تعاون اور مختلف انتطامات کو دیکھ کر اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ پا رہے تھے اور بھر پور اپنی خوشیوں کا اظہار کر رہے تھے۔ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی وادی کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے مسلم برادری کی اچھی خاصی تعداد اپنے پنڈت برادری سے ملنے آئی تھی ایک دوسرے سے بغلگیر ہو نے کے نظارا حقیقی کشمیریت کی نہ ملنے والی مثال بیان کر رہا تھا۔محبوبہ مفتی نے ان دو کشمیری پنڈت عورت اور لڑکی کی خبر گیری کی جو کل ونپوہ اننت ناگ میں پتھراو کے دورا ن زخمی ہوئیں تھی۔ وزیر اعلی نے اس وقعہ کی باپت کہا ونپوہ اننت ناگ میں نئے تعمیر ہوئی پولیس پوسٹ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے اور اسی احتجاج میں پتھراؤ کے دوران یاتریوں کی گاڈی اس ذد میں آگئی۔قریبا ۸۰ گاڈیاں میلہ کھیر بھوانی میں شرکت کی غرض سے ونپوہ کراس کر گئییں لیکن پولیس پوسٹ پر پتھراو کے عین مطابق اس ذد میں آگئی۔اس واقعے کی شدید مذمت کرنے کے بعد وزیر اعلی نے کہا چند شر پسند عناصر کے ایسے حالات پیدا کرنے سے پورے کشمیر کا نام بدنام ہو جا تاہے اور ان جیسے واقعا ت سے یہاں کے سیا حتی ماحول پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔کشمیری پنڈ تو ں کی بازآباد کار ی اور وطن واپسی کے حوا لے سے محبوبہ مفتی نے کہا کہ سرکار کشمیری پنڈتوں کی وطن واپسی کے بارے میں اقدامات اٹھا رہی ہے اور وطن واپس آنے والے کشمیری پنڈتوں کو تب تک ٹرانزٹ کیمپوں رہائش کے لئے رکھا جائے گا جب تک سازگار ماحول پیدا ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ بہت سارے لیڈرس نے اور علحدگی پسندوں نے تحفظ کو لیکر اپنے آبائی مقامات سے ہجرت کی ہم کیسے کشمیری پنڈتوں اپنے آبائی رہائش گاہ پر بسنے کے لئے زوردے سکتے ہیں؟ ہم ان کوٹرانزٹ ایکامڈیشن فراہم کر رہے ہیں وہ اپنی مرضی کے مطابق جب بھی اپنی آبائی رہائش گاہ پر جانا چاہیں جا سکتے ہیں زور زبر دستی سے انہیں نہیں بیجھا جائے گا۔یادرہے سرکار کی طرف سے میلہ کھیر بھوانی میں شرکت کرنے لے لئے کشمیری پنڈت یاتریوں کے لئے خصوصی ٹرانسپورٹ کا اننتطام کیا تھا۔اور مسلم برادری نے آپسی بھائی چارے کی مثال دہراتے ہوئے مختلف جگہوں پر لنگر کا بھی اہتمام کیا تھا۔