وزیر اعلیٰ ہوں یا پنچایت صدر‘ قانون سب کے لئے برابر : رگھوور

چترا میں تین افسران کے خلاف کارروائی کے احکامات، گوڈا میں مکھیا، پنچایت سیوک سمیت چار افراد پر ہوگی کارروائی

رانچی، 31 مئی (معیز الدین خان)۔ پروجیکٹ بھون میں وزیر اعلیٰ جن سنواد مرکز کے ذریعہ منعقد ’سیدھی بات‘ پروگرام میں آج 18 معاملوں کا نمٹارا ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ رگھوور داس نے خود دلچسپی لیتے ہوئے ایک ایک معاملے کی جانکاری لی اور متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کئے۔ پہلا معاملہ بوکارو سے متعلق تھا جس میں انیتا دیوی کا کہنا تھا کہ ہے چاس میں جہاں وہ رہتی ہے، وہاں سرکاری زمین ہے جس پر لال بابو یادو نے قبضہ کر رکھا ہے اور جس پر وہ وہاں اپنا گھر بنا رہا ہے، جبکہ اس زمین پر 144 نافذ ہے۔ جس پر وزیر اعلی رگھوور داس نے بوکارو کے ایس پی کو یہ یقینی کرنے کو کہا کہ وہاں تعمیراتی کام نہ ہو، ساتھ ہی 144 نافذ ہونے کے بعد بھی اگر وہاں تعمیراتی کام چل رہا ہے تو اس تھانے کے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کریں۔ چترا سے آئے امیش سنگھ کا کہنا تھا کہ اس کے گاؤں کرماٹانڈ میں اب بھی ٹرانسفارمر نہیں لگا ہے، جبکہ گزشتہ ایک سال سے ٹرانسفارمر جلا ہوا ہے۔ اس مسئلے کے اٹھنے پر بجلی محکمہ کے حکام نے وزیر اعلیٰ رگھوور داس کے سامنے صورتحال کی جانکاری دی اور وزیر اعلیٰ کو یقین دلایا کہ اگلے مہینے میں اس گاؤں میں بجلی آ جائے گی، مسائل دور ہو جائیں گے۔ امیش سنگھ کے یہ کہنے پر کہ ٹی پی سی کے لوگوں کے ذریعہ لیوی مانگی جا رہی ہے، جس میں وہ 30 ہزار روپے لیوی دے چکا ہے اور دس ہزار لیوی نہیں دیا، جس کی وجہ سے ٹی پی سی کے لوگوں نے اس کی پٹائی کر دی، اور جب اس سلسلے میں پولیس سے تعاون مانگنے وہ پہنچا تو پولیس نے کوئی مدد نہیں کی۔ جس پر وزیر اعلیٰ رگھوور داس نے چترا کے اعلیٰ پولیس آفیسروں سے فوری سوال کیا کہ جب امیش چترا کے ایس پی سے مدد مانگنے کے لئے دو دو بار مل چکا ہے، تو کیا ایس پی اتنے مصروف ہیں کہ انہیں پتہ ہی نہیں چل پا رہا ہے کہ امیش کون ہے؟ انہوں نے اس سلسلے میں سارے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت وہاں کے ایس پی کو دی۔