اخلاق کے ورثا پر چلے گا گؤ کشی کا مقدمہ

گریٹر نوئیڈا، 14؍جولائی(آئی این ایس انڈیا ) دادری کے اخلاق قتل سانحہ میں آج ایک نیا موڑ آ گیا۔ مقامی عدالت نے مبینہ گؤ کشی کے معاملے میں اخلاق کے خاندان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔سینئر پروسکیوشن افسر ڈی ایس آر ترپاٹھی نے کہاکہ ایک معاملہ درج کرنے کے لیے سی آر پی سی کی دفعہ 156(3)کے تحت دائر درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے عدالتی مجسٹریٹ وجے کمار نے اخلاق کے اہل خانہ کے خلاف گؤ کشی کے معاملے میں تحقیقات کرنے اور ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔غورطلب ہے کہ دادری کے بساہڑا گاؤں کے لوگوں نے گذشتہ 5 ؍جون کو گوتم بدھ نگر کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ سے ملاقات کی تھی اور مبینہ گؤکشی کے معاملے میں مقتول اخلاق کے خاندان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کامطالبہ کیا تھا جس کے بعد ایس ایس پی نے الزامات پر تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ایس ایس پی دھرمیندر یادو نے کہا تھا کہ مقتول اخلاق کے اہل خانہ کے خلاف تبھی معاملہ درج کیا جائے گا جب یہ الزام سچ ثابت ہو جائے کہ اخلاق کے گھر سے جو گوشت ملا تھا وہ گائے کا ہی تھا۔اخلاق کو گزشتہ سال 29؍ستمبر کواکثریتی طبقہ کی مشتعل بھیڑ نے محض اس شبہ میں پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا کہ اس کے خاندان نے اپنے گھر میں بیف رکھ رکھا ہے اور کھایا ہے۔
خبروں کے مطابق ایک فارنسک لیب کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اخلاق کے گھر سے ملا گوشت گائے کا ہی تھا۔ وکیل بی آر شرما نے کہاکہ ہم نے 8 ؍اکتوبر 2015کو شکایت کی کاپی ایس ایس پی، ڈی آئی جی اور دیگر سینئر حکام کو بھیج کر ان سے درخواست کی تھی کہ اخلاق کے اہل خانہ کے خلاف گؤکشی کے معاملے میں ایف آئی آر درج کرائی جائے۔اس کے بعد ہم نے پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت جاری کرنے کے لیے سی آر پی سی کی دفعہ 156(3)کے تحت عدالتی مجسٹریٹ کی عدالت میں درخواست دائر کیا۔اخلاق کے قتل کے ایک ملزم کے والد سنجے رانا نے کہاکہ عدالت نے ایف آئی آر درج کرنے کا صحیح حکم دیا ہے۔اترپردیش حکومت یک طرفہ کارروائی کر رہی تھی۔اب عدالت کے حکم نے دوسرے فریق کو بھی انصاف دیا ہے۔تاہم اخلاق کے بھائی جان محمد نے کہا کہ تحقیقات منصفانہ ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ عدالت نے جو بھی فیصلہ سنایا ہے، اس کا احترام کیا جائے گا۔ہم عدلیہ کی عزت کرتے ہیں۔ہمیں تحقیقات سے کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن جانچ منصفانہ ہونی چاہیے ۔جب جان محمد سے پوچھا گیا کہ کیا معاملہ درج ہونا ان کے لیے جھٹکے کی بات ہے ؟تو انہوں نے کہاکہ ہاں ،ایسا ہے۔