ثانیہ کی سوانح عمری میں کورٹ کے اندر سے باہر تک کی کہانیاں

نئی دہلی،19جولائی؍(آئی این ایس انڈیا)محض 29برس کی عمر میں کئی اتار چڑھاؤ سے جوجھتے ہوئے ٹینس کے چوٹی تک پہنچی گرینڈسلیم فاتح ثانیہ مرزا نے اپنی سوانح عمری ’’ایس اگینسٹ آڈس‘‘میں کورٹ کے اندر اور باہر کے ان کی جدوجہد سے روبرو کرایا ہے۔16 برس میں ومبلڈن جونیئر ڈبلز خطاب جیت کر اسٹار بنی ثانیہ نے اپنی جوڑے جوڑی دار مارتنا ہگس کے ساتھ مسلسل 41میچ جیتے۔انہوں نے ڈبلز ٹینس میں نمبر ایک بننے تک کے اپنے سفر میں آئی مشکلات کو اس کتاب میں نہایت ہی شائستہ طریقے سے قلم بند کیا ہے۔والد عمران مرزا کی مدد سے لکھی ثانیہ کی اس خود نوشت میں حرف اول ہنگس نے لکھا ہے جس نے ثانیہ کو خطرناک فورہینڈ والی بہترین کھلاڑی قرار دیا ہے۔ہندوستان کے ایک اور ٹینس سٹار اورمکسڈ ڈبلزمیں ان کے جوڑی دار رہے مہیش بھوپتی نے اپنے خیال کا اظہارکیاہے ، جن کا ماننا ہے کہ ہندوستانی کھیلوں کا چہرہ تبدیل کرنے میں ثانیہ کی اہم شراکت ہے۔کتاب میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح ثانیہ کی ذاتی زندگی ہمیشہ تنازعات میں رہی،چاہے ان کے خلاف فتوی ہو، ان کے آپریشن، پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے شادی، شادی سے پہلے جنسی تعلقات پر ان کے تبصرے ہوں۔ثانیہ نے لکھا کہ ومبلڈن میں میری ٹی شرٹ پر بحث ہوئی تو امریکی اوپن میں نتھ میں،میں جو کچھ بھی پہنتی، اسے بغاوت کی علامت مان لیا جاتا،شاید غیر ملکی میڈیا نے ایک نوجوان ہندوستانی لڑکی کو پہلے اس مقام پر نہیں دیکھا تھا یا میں نے ایک روایتی ہندوستانی لڑکی امریکیوں کے معیار پر کھری نہیں اترتی تھی۔انہوں نے لکھا کہ میری نتھ(نوج رنگ)جلد ہی ہندوستان میں کافی مقبول ہو گئی اور مارکیٹ میں ’’ثانیہ نوج رنگ‘‘کے نام سے فروخت ہونے لگی۔نوجوان لڑکیوں میں اس کا کوریج کافی تھا۔ثانیہ نے بتایا کہ کس طرح اس کی بچپن کے ایک دوست ومبلڈن میں راجر فیڈرر یا جیلینا یاکووچ سے بات کرنے کے باوجود ان کی شناخت نہیں سکی چونکہ اسے ٹینس میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔اس نے بتایا کہ کس طرح اس نے سرینا ولیمز یا ماریا شاراپووا کا کورٹ پر سامنا کیا اور اپنی مثالی ا سٹیفی گراف کے سامنے اس کی بولتی بند ہو گئی۔اس نے یہ بھی کہا کہ کھیل میں ہندوستان کا ریکارڈ بہترہونا اس کا خواب ہے۔اس نے کہا کہ یہ مایوس کن نہیں ہے کہ لینڈر، مہیش اور میرے علاوہ کسی نے ٹینس کی تاریخ میں ہندوستان کے لیے گرینڈسلیم نہیں جیتا۔