جھارکھنڈ: بی جے پی صدر نے نابالغہ کو بنایا بہو

رانچی، یکم جولائی (معیز الدین خان)۔ جھارکھنڈ کے بی جے پی صدر تالا مرانڈی کے بیٹے پر جنسی استحصال کا الزام لگا ہے۔ گوڈا کے ایس پی سنجیو کمار کے حکم پر جمعہ کو اس کے خلاف بواری جور تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی۔دوسری طرف مرانڈی پر بیٹے کی شادی نابالغ سے کرانے کا الزام لگا ہے۔چائلڈ پروٹیکشن کمیشن نے اس معاملے میں گوڈا کلکٹر سے 3 دن میں رپورٹ طلب کی ہے۔ تالا مرانڈی پر بیٹے منا مرانڈی کی شادی 11 سال کی ایک لڑکی سے کرانے کا الزام لگا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس کا پتہ چلنے کے بعد سی ایم رگھوور داس نے ریسپشن اٹینڈ کرنے کا ارادہ بدل دیا۔ منا مرانڈی کی شادی گوڈا ضلع کے بڑے سمرا گاؤں کے رہنے والے بھگن باسکی کی بیٹی سے 27 جون کو ہوئی تھی۔ منا کی بیوی مہگاما کے ایس ڈی این اسکول میں درجہ سات کی طالبہ ہے۔ اپوزیشن کے لیڈر ہیمنت سورین نے اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ گوڈا ضلع کانگریس صدر دیپکا پانڈے سنگھ نے گورنر کو لیٹر لکھ کر معاملے میں مداخلت کرنے کی مانگ کی ہے۔ اب لڑکی کی میڈیکل جانچ کرائی جائے گی۔اس میں بھی عمر کم ہونے کی بات کنفرم ہونے کے بعد معاملہ سی ڈبلیو سی (چائلڈ ویلفیئر کمیٹی) کو بھیجا جائے گا۔ منا مرانڈی پر پڑوسی گاؤں کھجوریا کی ایک 16 سالہ لڑکی نے جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے۔ وکٹم نے اس معاملے میں گوڈا کے سی جی ایم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ لڑکی کا الزام ہے کہ تالا مرانڈی کے بیٹے گزشتہ دو سال سے اس کا جنسی استحصال کر رہا ہے۔ سی جی ایم کورٹ میں مقدمے کی کاپی پولیس کو ملنے کے بعد ایس پی نے جمعہ کو ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔ اس معاملے کی شکایت لڑکی نے جھارکھنڈ وومن کمیشن سے بھی کی ہے۔ کمیشن کی صدر مہوا مانجی نے بتایا کہ انہوں نے اس معاملے میں کارروائی کے لئے ڈی جی پی ڈی پانڈے کو لکھا ہے۔ مرانڈی کے بیٹے کی شادی کسی دوسری لڑکی کے ساتھ طے ہوئی تھی۔لیکن جنسی استحصال کا معاملہ سامنے آنے کے بعد اس لڑکی نے شادی کرنے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد آناً فاناً میں دوسری لڑکی سے شادی طے کی گئی۔ اسی لڑکی کے نابالغ ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔