سیلاب ریاست کا مسئلہ نہیں بلکہ قومی تشویش کا موضوع ہے : نتیش

پٹنہ 11 جولائی (یو این آئی) بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے ریاست کے شمالی علاقے میں عموما ہر برس آنے والے سیلاب کو ایک ریاست خاص کا نہیں بلکہ قومی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں کے سیلاب کا تعلق بارش سے نہیں بلکہ نیپال سے آنے والے پانی سے ہے ۔مسٹر کمار نے آج یہاں وزیر اعلی سیکرٹریٹ میں بہارمیںآفات کے خطرات میں کمی کے روڈ میپ 2015 سے 2030 کے نفاذ کے لئے ایشین ڈیزاسٹر پریپریڈرڈنیس سینٹر (اے ڈی پی سی ) بینکاک، تھائی لینڈ کے ساتھ ایک مفاہمت نامہ (ایم او یو) پر دستخط کے بعد منعقد پروگرام میں کہا کہ بہارکئی طرح کی کے آفات کو جھیلتا ہے ۔ ریاست کو سیلاب اور خشک سالی دونوں کا ایک ساتھ سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے جب بھی سیلاب کا جائزہ لیا جاتا ہے تو ساتھ ہی خشک سالی کا بھی جائزہ لینا پڑتا ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایم او یو ہونے کے بعد بہار میںآفات میں خطرے میں کمی کے روڈ میپ پر عملدرآمد میں مدد ملے گی۔وزیر اعلی نے کہا کہ موسم میں تبدیلی آ رہی ہے ۔گزشتہ ایک دہائی میں دو سال کو چھوڑ کر آٹھ سالوں میں کبھی بھی معمول کے مطابق بارش نہیں ہوئی ہے جس سے ریاست کی پانی کی سطح نیچے جا رہی ہے ۔وزیراعلی نتیش کمار نے کہا کہ سیلاب کا تعلق بارش سے نہیں ہے ۔بہار میں جب بھی سیلاب کی سنگین صورتحال پیدا ہوتی ہے تو وہ نیپال کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ یہ ریاست کا مسئلہ نہ ہوکر قومی تشویش کا موضوع ہے ۔انہوں نے کوسی کے تباہی پھیلانے والے سیلاب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ریاست میں کوئی خاص بارش نہ ہونے کے باوجود یہ تباہی آئی۔ نیپال کے علاقے میں ڈیم کی کمزوری کی وجہ سے باندھ ٹوٹنے سے خطرناک صورتحال پیدا ہوئی تھی۔مسٹر کمار نے کہا کہ ندیوں میں گاد جمع ہو رہا ہے اور اس کی وجہ سے ڈیم کے اندر تھوڑا بھی پانی آنے سے باندھ ٹوٹنے کا اندیشہ رہتا ہے ۔کوسی میں سیلاب سے بنیادی ڈھانچے کو پہنچے نقصان کو اب تک بحال کیا جا رہا ہے ۔وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا کہ زلزلے کے معاملے میں بھی بہار سسمک زون ۔4 اور زون ۔5 میں ہے ۔ ریاست میں گرمی کے دنوں میں آگ لگنے کے واقعات کی بھی وہی حالت ہے ۔ اس سال اپریل میں درجہ حرارت 45 ڈگری تک پہنچنے کے ساتھ آگ لگنے کے واقعات میں بے تحاشہ اضافہ دیکھنے کو ملا۔ ان واقعات سے فکر مند ہو کر حکومت کو ایڈوائزری جاری کرنی پڑی۔بجلی گرنے کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایک دن میں 56 لوگ بجلی گرنے کا شکار ہوئے ۔ قدرت کی کئی سرگرمیوں میں سائنس کی رسائی نہیں ہوسکی ہے ۔مسٹر کمار نے شراب بندی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اپریل مہینہ سے ریاست میں مکمل شراب بندینافذ ہونے کے بعد سڑک حادثات میں یقینی طور پر کمی آئی ہے ۔ شراب بندی کے سبب رات میں ہونے والے سڑک حادثات میں 30 فیصد سے زیادہ کی کمی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبہ میں کافی کام کیا ہے ۔ زلزلے ، بجلی گرنے ، آگ لگنے اور دیگر آفات میں معاوضہ کی ادائیگی کی رقم اور دیگر مدد 24 گھنٹے کے اندر دستیاب کرائی جا رہی ہیں۔راحت اور بچاؤ ٹیم بھی نہایت کم وقت میں جائے حادثہ پر پہنچ کر لوگوں کو مدد فراہم کر ا رہی ہے ۔