مودی عوام سے کئے وعدے بھول گئے

یوپی میں منعقد جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے نتیش کمار نے لگایا نشانہ

الہ آباد 17 جولائی (یو این آئی) بہار کے وزیر اعلی اور جے ڈی یوکے قومی صدر نتیش کمار نے آج یہاں وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں عوام سے کئے گئے وعدوں کو بھلا دیا گیا۔مسٹر کمار نے پھول پور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں مسٹر مودی نے بے روزگاری دور کرنے ، کالا دھن واپس لانے ، کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسبت قیمت دلانے اور گنگا دریا کو صاف کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ دو سال کی مدت کے دوران وہ عوام سے کئے گئے وعدوں کو بھول گئے ، نہ تو بے روزگاری دور ہوئی، نہ ہی گنگا صاف ہو پائی اور نہ ہی کسانوں کو ان کی پیداوار کی قیمت مل پائی ہے ۔بارش کی وجہ سے مقررہ وقت سے تقریبا 30 منٹ بعد شروع ہونے والے جلسہ میں انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں شراب کی فروخت پر پابندی لگنی چاہئے ۔بہار کے وزیر اعلی نے کہا کہ بہار میں خواتین کو 50 فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے ۔ ریاست میں شراب پر مکمل پابندی لگائی گئی جس سے سینکڑوں گھر برباد ہونے سے بچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شراب پر پابندی کے سلسلے میں انہوں نے اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو سے بھی بات چیت کی تھی لیکن انہیں اپنے آمدنی کی فکر ہے ۔مسٹر کمار نے کہا کہ ملک میں شراب کی فروخت پر پابندی لگانے کو لے کر وزیر اعظم کو بھی خط لکھیں گے ۔ شراب بندي سے ملک کی ترقی پر بڑا اثر پڑے گا۔ مسٹر مودی نے گجرات میں بھی شراب کی فروخت پر پابندی لگائی تھی۔جے ڈی یو صدر نے کہا کہ خواتین کو ان کا حق ملنا چاہئے ۔ شراب پر پابندی سے سماجی پیچیدگی دور ہوگی اور عورتوں کو حق مل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی اکھلیش یادو پردیش میں شراب پر پابندی لگائیں اس سے نقصان نہیں ہوگا بلکہ کئی خاندان برباد ہونے سے بچ جائیں گے ۔مسٹر کمار نے کہا نیل گائے کے قہر سے ریاست کے کسان برباد ہو رہے ہیں۔ اس سے کسان کو چھٹکارا حاصل کرنا چاہئے ۔ نیل فصل کو برباد کر جاتی ہیں۔ اس سے پہلے ، پارٹی کے سابق صدر شرد یادو نے کہا کہ ملک کے سامنے مختلف چیلنجز ہیں۔ پردیش میں فرقہ وارانہ طاقتیں آپس میں لڑانا چاہتی ہیں، ان سے محتاط رہنا ہوگا۔مسٹر یادو نے ایٹہ میں زہریلی شراب سے ہلاکتوں کے لئے اتر پردیش حکومت کو گھیرا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں شراب پر پابندی لگنی چاہئے ۔ دریں اثنا جھماجھم بارش نے کئی بار مسٹر کمار کی تقریر میں خلل ڈالا۔