ڈیوڈ کیمرون کا دارالعوام میں سوالات کا آخری سیشن

برطانیہ کے وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون وزیرِ اعظم کے سوالات کے سیشن میں سوالات کے جواب دیے ہیں جس کے بعد وہ اقتدار سے دستبردار ہو جائیں گے اور ٹریسا مے ان کی جگہ لیں گی۔

ڈیوڈ کیمرون آخری مرتبہ وزیراعظم کے سوالات کا سامنا کرنے کے بعد اب بکنگھم پیلس جائیں گے جہاں وہ ملکۂ برطانیہ کو استعفیٰ پیش کریں گے۔

انھوں نے اخبار ڈیلی ٹیلی گراف کو بتایا کہ ’میں آج اقتدار چھوڑ رہا ہوں، میں امید کرتا ہوں کہ لوگ ایک مضبوط ملک دیکھیں گے۔ میرے لیے اس ملک کی خدمت کرنا باعثِ فخر ہے جس سے میں محبت کرتا ہوں۔‘

٭ ٹریسا مے کون ہیں؟

ٹریسا مے بطور وزیر اعظم اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنی نئی کابینہ کے لیے ناموں پر غور کریں گی۔

برطانیہ میں کنزرویٹیو پارٹی کی قیادت کی دوڑ میں ٹریسا مے کی واحد مدِ مقابل اینڈریا لیڈسم نے پیر کو اس مقابلے سے دستبردار ہونے کے اعلان کر دیا تھا۔

59 سالہ ٹریسا مے نے بریگزٹ ریفرینڈم میں ’ریمین‘ یا یورپی یونین میں رہنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ وہ 2010 سے وزیرِ داخلہ ہیں۔

اینڈریا لیڈسم اور ٹریسا مے کے درمیان مقابلہ اس وقت شروع ہوا جب جون میں یورپی یونین میں رہنے یا نہ رہنے کے لیے ہونے والے ریفرینڈم میں ہارنے کے بعد ڈیوڈ کیمرون نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

ڈیوڈ کیمرون نے ٹیلی گراف کو بتایا کہ ’میں ڈاؤننگ سٹریٹ میں لوگوں کو مشکل فیصلوں سے نکالنے اور بطور ملک مسائل کا سامنا کرنے آیا تھا تاکہ مل کر ہم اچھے وقت تک پہنچ سکیں۔‘

برطانوی وزیر اعظم کے ملکہ برطانیہ کو استعفیٰ پیش کرنے کے بعد ٹریسا مے بھی بکنگھم پیلس کا دورہ کریں گی جہاں وہ ملکہ کی جانب سے نئی حکومت قائم کرنے کی پیش کش کو قبول کریں گی۔

ٹریسا مے مارگریٹ تھیچر کے بعد برطانیہ کی دوسری خاتون وزیر اعظم بنیں گی۔