کشمیری بھی اتنے ہی محب وطن ہیں جتنے ملک کے دیگر حصے کے لوگ: وی کے سنگھ

نئی دہلی، 29 جولائی (یو این آئی)کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور کشمیر میں بھی اتنے ہی دیش بھکت ہیں جتنے پورے ملک لوگ۔ یہ بات مرکزی وزیر وی کے سنگھ نے ”کشمیر میں امن، عوام اور امکانات” کے عنوان منعقدہ دو روزہ کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں وشوگرام کے زیر اہتمام منعقدہ کانفرنس نے کہا کہ مسلم گوجر، ہندو گوجو کشمیر میں جیسے ۱۲۵ سال پہلے تھے ، آج بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ” مرکزی حکومت نے ترقی کے لئے فنڈ تو دیا مگر اس کا استعمال ترقی کے کاموں پر نہیں ہو سکا۔ بلکہ ریاست کی حکومتوں نے زیادہ تر وہاں کی عوام کوصرف گمراہ کیا”۔اس موقع پر جنرل ہیوم نے فوج میں شامل تمام مذاہب کے جوانوں کو مبارک باد دی اور اس بات پر زوردیا کہ ہندوستان میں رہنے والے چاہے جس مذہب سے بھی تعلق رکھتے ہوں، سبھی دل سے ہندوستانی ہیں۔ ممبر پارلیمنٹ ستیہ پال سنکھ نے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوے کہا کہ پارلیمنٹ کا ایک بھی سیشن ایسا نہیں ہوتا ہے جس میں کشمیر کا مسئلہ زیر بحث نہ آتا ہو۔ موجودہ سیشن میں بھی کشمیر مسئلہ کے زیر بحث رہنے پر بات کرتے ہوے ستیہ پال جی نے کہا کہ کشمیر کی زمین پر تل کے برابر بھی ایسی جگہ نہیں جو تیرتھ نہ ہو۔ ساتھ ہی انہوں سے جمو کشمیر کی امن قانون کی صورت پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ صوبے میں نظم و ضبط کا انتظام بہت خراب ہے ۔ وشو گرام کے میڈیا انچارچ ڈاکٹر شیخ عقیل احمد، (ایسو سئیٹ پروفیسر، دہلی یونیورسٹی، دہلی)کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق مسٹر لوکیش منی نے اپنے خیالات کا اظہار کر تے ہوے کہا کہ دہشت گردی صرف کشمیر کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے لیے بنیا دی شرط امن و شانتی ہے ۔ لوگوں کے من سے نفرت نکا لنے کی ضرورت پر بات کر تے ہوے لوکیش جی نے کہا کہ وہ اس کام کے لئے اپنی زندگی وقف کر سکتے ہیں۔ جنرل امین نائک نے کہا کہ جمو ں کشمیر کے مسائل کا واحد حل کشمیر کی ترقی ہے ۔ انہوں نے کشمیری نوجوانوں کو کام دینے اور انہیں مصروف رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ کشمیر ہندوستان سے الگ نہیں جانا چاہتا ہے ، بس اپنے مسائل کا حل چاہتاہے ۔ انہوں نے کشمیر میں سرمایہ کاری کی طرف بھی لوگوں کی توجہ دلائی۔ پروفیسر جے ، ایس، راجپوت نے اپنا صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسکولی تعلیم میں بچوں کو تمام مذاہب کی اچھی باتیں پڑھانی چاہئے اورعوامی اقدار پر زور دینا چاہئے تاکہ ان میں آپسی محبت اوربھائی چارہ پیدا ہوسکے ۔