ثانیہ۔ھنگس کی راہیں ہونگی جدا

نئی دہلی، 10 اگست (یواین آئی) ایک ساتھ 14 خطاب جیتنے والی ہندوستانی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا اور ان کی جوڑی دار سوئزرلینڈ کی مارٹینا ھنگس نے ایک ساتھ اپنی 16 ماہ کی بہترین شراکت کو اب ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ دنیا کی نمبر ایک خاتون ڈبلز جوڑی ثانیہ اور مارٹینا نے گزشتہ سال ڈبلیوٹی اے چیمپئن شپ سمیت نو خطاب جیتے تھے جس میں تین گرینڈ سلیم شامل ہیں۔ سال 2015 میں ہندوستانی۔سوئس جوڑی نے یو ایس اوپن اور ومبلڈن اور اس سال آسٹریلن اوپن میں گرینڈ سلیم خطاب جیتے ہیں۔گذشتہ سال مارچ میں ایک ساتھ جوڑی بنا کر اتریں ثانیہ۔ھنگس نے گزشتہ سال انڈین ویلس، میامی اور فیملی سرکل کپ میں مسلسل تین خطاب جیت کر ہیٹ ٹرک بنائی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے گوانگژو اوپن، ووہان اوپن، چائنا اوپن اور ڈبلیوٹی اے فائنلس میں خطاب جیتے ۔ اس سال یہ جوڑی برسبین اوپن، سڈنی اوپن، آسٹریلین اوپن، سینٹ پیٹسبرگ اور روم ماسٹرس میں خطاب جیتے ہیں۔دونوں کھلاڑیوں نے ایک ساتھ کل 14 خطاب جیتنے کی کامیابی اپنے نام کی ہے اور ایسے میں فاتح جوڑی نے اچانک الگ ہونے کا فیصلہ کرکے سب کو چونکا دیا ہے ۔ ثانیہ گذشتہ سال فیملی سرکل کپ جیتنے کے بعد خاتون ڈبلز میں دنیا کی نمبر ایک کھلاڑی بن گئی تھیں۔ ریو اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے والی ثانیہ اب بھی چوٹی پر ہیں۔ تاہم اولمپکس کے خواتین ڈبلز کے ابتدائی راؤنڈ میں ہی وہ ہندوستانی جوڑی دار پرارتھن تھونبرے کے ساتھ ہار کر باہر ہو گئی تھیں۔ وہیں مارٹینا بھی ریو میں اپنے ملک کی نمائندگی کر رہی ہیں۔ ہندوستانی ٹینس اسٹار اب دنیا کی 21 ویں نمبر کی کھلاڑی چیک جمہوریہ کی باربورا ستریکووا کے ساتھ جوڑی بنا کر کھیلیں گی جبکہ مارٹینا امریکہ کی کوکو وینڈے ویگھے کے ساتھ جوڑی بنائیں گی۔ ثانیہ سنسناٹی اوپن میں باربورا کے ساتھ کھیلنے اتریں گي اور اس کے بعد سال کے آخری گرینڈ سلیم یو ایس اوپن میں کھیلیں گی۔ ثانیہ اور سوئس کھلاڑی مارٹینا نے جوڑی بنانے کے بعد سے مسلسل 41 میچ جیتنے کا ریکارڈ بھی بنایا ہے ۔ اگرچہ یہ جیت کا سلسلہ اس سال فروری میں دوحہ میں ٹوٹ گیا تھا۔ وہیں سال کی اچھی شروعات کے بعد گزشتہ پانچ ماہ سے دونوں کھلاڑیوں نے ساتھ میں کوئی بڑی کامیابی نہیں دیکھی ہے اور صرف روم ماسٹرس میں ہی خطاب جیت سکیں جبکہ تین مقابلوں کے فائنل میں ان کو شکست جھیلنی پڑی۔نمبر ایک خاتون ڈبلز جوڑی گذشتہ ماہ ومبلڈن میں بھی اپنے خطاب کا دفاع نہیں کر سکی تھیں۔ دونوں کا ایک ساتھ آخری ٹورنامنٹ مانٹریال تھا جس میں وہ کوارٹر فائنل میں پہنچ کر ہار گئی تھیں۔