مدینہ کی مٹی اور آب وہوا میں شفا ہی شفا ہے : مولانا اکرام الحق

پٹنہ ، 19 اگست (طارق حسن)۔ آج کی دعائیہ مجلس میں مہمان خصوصی مولانااکرام الحق امام وخطیب جامع مسجد پٹنہ نے اپنی کلیدی خطاب میں تمام عازمین وعازمات سے مخاطب ہوکر فرما یاکہ میں آپ کو مبارکباد پیش کرتاہوں کہ اللہ نے آپ سب کواپنے گھر کی زیارت کے لئے منتخب کیا، وہ اسباب کے ساتھ بھی بلاتے ہیں اور کبھی بغیر اسباب کے۔ ہماری نظراللہ پرہو ، نیت پختہ ہواوراللہ پر بھروسہ ہو۔ مولانا موصوف نے فرمایاکہ مالک بن دینا ررحمہ اللہ حج کے سفر پر جارہے تھے تو دیکھا کہ ایک نوجوان جوبے سروسامان کے جارہے ہیں تلبیہ ان کی زبان پر ہے ہم نے پوچھا کہ کہاں جارہے ہو۔ انہوں نے عرض کیا کہ حج کے لئے جارہاہوں ۔ میں نے پوچھا کوئی زاد سفر ہے تو اس نے جواب دیا میں اللہ کا مہمان ہوں ۔ مہمان اگر میزبان کے گھر کھانے پینے کے سامان لے جائے تو کتنی تکلیف ہوگی ۔ اللہ کا مہمان ہوں جو کھلائے گا کھا لوں گا۔ آپ بھی اللہ کامہمان ہیں اس لئے کوئی کام ایسا نہ کریں جس سے میزبان ناراض ہوجائے۔ ہم میں سے بہت سے لوگ حج پر جاتے ہیں مگر ان کا وقت عبادتوں کے بجائے بازار میں زیادہ گزرتاہے ۔آپ اپنا وقت عبادت میں ،رضائے الہی میں ،گناہوں کی بخشش کرانے میں توبہ استغفار میں گزاریں۔ عرفات کا میدان وہ جگہ ہے جہاں اللہ بندوں کے گناہوں کو اس طرح بخشتاہے گویا ابھی ماں کے پیٹ سے پیداہوا ہے۔ حج کے سفر میں جارہے ہیں اگر کسی بندہ کا کوئی حق آپ کے ذمہ ہے تو ان کو اداکردیںیامعافی تلافی کرالیں کیوں کہ اللہ صرف حقوق اللہ کو معاف کرتاہے حقو ق العباد کو نہیں ۔وہاں درود شریف کثرت سے پڑھاکریں ۔ آپ کا سفر مدینہ منورہ کا ہورہاہے ، مدینہ وہ سرزمین ہے جس کے بارے میں اللہ کے رسول نے دعا کی ہے کہ اے اللہ ! مدینہ کی مٹی میں شفا عطافرمالہذا وہاں کی مٹی ،آب وہوا میں شفا ہی شفا ہے۔وہ ایسی سرزمین ہے جہاں حضور صلی اللہ علیہ وسلم آرام فرماہیں۔ آپ اللہ کے مہمان ہیں اللہ آپ کی ہرجگہ رہنمائی کریں گے چاہے آپ مدینہ میں ہوں یا مکہ میں چاہے آپ عرفات ،منی ،مزدلفہ میں کیوں نہ ہوں ہرجگہ اللہ آپ کی رہنمائی کرے گا۔ اسی طرح حاجی عقل کا غلام نہیں ہوتا بلکہ اللہ کے حکم کا غلام ہوتاہے لہذا اس سفر میں اللہ کے رسول جن مقام پر جیسا کیا ہے اسی طرح آپ بھی کریں انشا ء اللہ آپ کا حج حج مبرور ومقبول ہوگا۔ مولانا موصوف نے فرمایا حج جوانی میں کرنی چاہئے تاکہ حج کے تمام ارکان بآسانی سنت نبوی کے مطابق اداہوسکے۔ اس لئے جب حج فرض ہوجائے فورا حج کے لئے نکل جانی چاہئے لیکن ہم یہ سوچ لیتے ہیں کہ جب بیٹا بیٹی کی شادی بیاہ ہوجائے گی اسی طرح جب ہم ریٹائرڈہوجائیں گے تب حج میں جائیں گے۔ بہار ریاستی حج کمیٹی کے عزت مآب چیئر مین حافظ الیاس عر ف سونوبابونے اپنے کلمہ تشکرمیں عازمین وعازمات سے مخاطب ہوکرفرمایاکہ آپ کا سفر مدینہ منورہ کا ہورہاہے۔انشاء اللہ ۲۱؍اگست سے عازمین وعازمات پہلے مکہ معظمہ جائیں گے ۔مدینہ منورہ ایسی جگہ ہے جہاں رسول اللہ صلی اللہ یہ وسلم آرام فرماہیں لہذا وہاں ادب واحترام کا خاص خیال رکھیں ۔ اگر تھوڑی بہت پریشانی ہو تو اس پر صبر کریں ۔ یہاں آپ کو 8دن رہنا ہے ۔ جالس وقت کی نماز پڑھنے کا موقع ملے گا۔ اس میں کوتاہی نہ کریں اپنے اوقات کو عبادت میں گزاریں ۔ کچھ ضروری اعلان یہ ہے کہ (۱)سیم کارڈ پہلے یہاں مل جایا کرتاتھا لیکن تکنیکی خرابی کی وجہ سے آپ کو سیم کارڈ وہیں ملے گی۔ (۲)مدینہ منورہ اور مکہ معظمہ میں خود کھانے کا انتظام فرمائیں۔(۳)وہاں کی حکومت نے اس بار حرم سے نزدیک کی بلڈنگ میں کھانا بنانے کی اجازت نہیں دی ہے لہذا اپنے ساتھ دال چاول ایسے سامان نہ لے جائیں جو آپ کے استعمال میں نہ آسکے۔ اجلاس کا آغازمولاناوقاری محفوظ الرحمن سہرسہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا اور نعتیہ کلام حسیب الرحمن امام وخطیب چھوٹی مسجد کربگھیاو اعجاز عادل مہوا ویشالی نے پیش کیا اور نظامت کے فرائض حضرت مولاناایوب نظامی ناظم مدرسہ صوت القرآن داناپورنے انجام دئے۔ حضرت مولاناعالم صاحب قاسمی کی دعا پر دعائیہ مجلس کا اختتام ہوا ۔اس موقع پر منارۂ حج وعمرہ جو مولانا ایوب نظامی قاسمی نے ترتیب دی ہے اسکا بھی اجراء آج عمل میں آیا۔ آج کی دعائیہ مجلس میں بطور خاص مولانا سید شاہ ہلال احمدقادری رکن بہار ریاستی حج کمیٹی پٹنہ، شہنواز عالم عر ف سنو سابق رکن بہار ریاستی حج کمیٹی ،پٹنہ، مولانا شبلی قاسمی کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔ آج جانے والے عازمین حج کی کل تعداد 135ہے جن میں74عازمین اور61عازمات ہیں۔اب تک کل 4168عازمین وعازمات حج کے لئے روانہ ہوچکے ہیں۔گرین کے 1800اورعزیزیہ کے2368 ۔