اس بار ذات نہیں بلکہ ترقی ا ہم انتخابی ایجنڈا : اکھلیش

لکھنؤ،یکم، ستمبر (یو این آئی)اترپردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ ریاستی اسمبلی انتخابات میں اس بار ذات نہیں بلکہ ترقی اہم ایجنڈا ہوگا۔مسٹر یادو نے آج یہاں اسمبلی میں کہا کہ انتخابات کو ذات پات اور کچھ دوسرے مسئلے متاثر کر سکتے ہیں لیکن بنیادی مسئلہ ترقی ہی ہے ۔انہوں نے کہا، “مجھے پورا یقین ہے کہ رائے دہندگان سماج وادی پارٹی کی حکومت کے کاموں کو ضرور ذہن میں رکھیں گے ۔ ان کی حکومت نے ترقی کے کافی کام کئے ہیں۔ خاص طور پر نوجوان نسل ان چکروں میں نہیں پڑے گی۔ وہ ترقی کے نام پر ہی ووٹ ڈالیں گے ۔ ” ایس پی کے ساتھ ہی کانگریس اور بی جے پی لیڈروں نے بھی انتخابات کے بعد حکومت بنانے کے دعوے کئے ۔ بی جے پی اور کانگریس میں تو اس دعوے کو لے کر زبردست مقابلہ آرائی دیکھنے کو ملی۔بی جے پی قانون ساز اسمبلی کے لیڈر سریش کمار کھنہ نے کہا کہ آنے والی حکومت ان کی ہی پارٹی کی ہوگی جبکہ کانگریس لیڈر پردیپ ماتھر نے کہا کہ سیکولر پارٹیاں متحد ہو کر بی جے پی کو حکومت میں آنے سے روک دیں گی۔ مسٹر ماتھر نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ کانگریس 27 برسوں بعد صوبے کی حکومت بنانے جا رہی ہے ۔ عوام نے ذہن بنا لیا ہے ۔راشٹریہ لوک دل کے لیڈر دلویر سنگھ کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی کی مدد کے بغیر کوئی بھی حکومت نہیں بنا پائے گا۔ ان دعووں کے درمیان ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی ہونے سے پہلے وزیر اعلی نے کہا کہ صنعتی علاقے میں کافی سرمایہ کاری ہوئی ہے ۔ اس سرمایہ کاری سے سماج وادی پارٹی کو دوبارہ حکومت بنانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ تکنیکی ترقی سے بدعنوانی پر لگام لگائی جا سکتی ہے ۔ ان کی حکومت نے اس سلسلے میں بہت کام کیا ہے ۔