جسٹس کاٹجو کے بیان پر نتیش برہم،کہا بہار کسی کی جاگیر نہیں

پٹنہ 27 ستمبر (اسٹاف رپورٹر): جسٹس مارکنڈے کاٹجو کے متنازعہ ٹویٹ پر بہار میں ہنگامہ مچا ہے۔ سب نے ایک زبان ہوکر اس کی مذمت کی ہے۔ بی جے پی ، جنتا دل یو اور کانگریس نے کاٹجو کی بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دیا ہے اور ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کاٹجو کے اس بیان پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔ منگل کو سات عزائم میں سے ہر گھر نل کا جل اور شوچالیہ کا نرمان گھر کا سمان منصوبہ کا آغاز کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ وہ بہار کے مائی باپ ہیں۔ انہوں نے کاٹجو کا نام لئے بغیر کہا کہ ان دنوں کچھ لوگوں کو چھپنے کی بیماری ہوگئی ہے اس کیلئے ان کے پاس ایک آسان نسخہ ہے بہار کے بارے میں بے سرپیر کا بیان دینا۔ ایسے ہی ایک مہاشئے ہیں جنہوں نے کہہ دیا کہ پاکستان کو کشمیر دے دیا جائے لیکن شرط یہ ہو کہ اسے بہار بھی لینا ہوگا۔ اس بیان سے ایسا لگتا ہے کہ وہ بہار کے مائی باپ ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بہار کسی کی جاگیر نہیں ہے جو اسے لوگ کسی کے حوالہ کردیں۔ ادھر بی جے پی نے جسٹس کاٹجو کے بیان کو قوم دشمنی سے تعبیر کیا ہے اور انہیں قوم دشمنی کے معاملے میں گرفتار کرنے کامطالبہ کیا ہے۔ پارٹی کے چیف ترجمان ونود نارائن جھا نے کہا کہ اس بات کی تحقیقات ہونی چاہئے کہ کاٹجو ایسے بیانوں کو دینے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ساتھ ملے ہوئے تونہیں ہیں۔ کانگریس نے بھی جسٹس کاٹجو کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے ان کے ذہنی دیوالیہ پن کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ پارٹی کے ترجمان پریم چندر مشرا نے کہا کہ بہار کے سلسلے میں ان کا یہ بیان بی جے پی صدر امیت شاہ کے بیان کے قریب ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بہار میں بی جے پی ہاری تو پاکستان میں پٹاخے پھوٹیں گے۔ مشرا نے یہ بھی کہا کہ کاٹجو کو بہار کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہئے۔