جی ایس ٹی بل کو صدر جمہوریہ کی منظوری

نئی دہلی 08 ستمبر (ایجنسی): طویل انتظار کے بعد آخر کار جمعرات کو جی ایس ٹی سے متعلق آئینی ترمیمی بل پر صدر جمہوریہ پرنب نے دستخط کردیئے۔ جی ایس ٹی بل 3 اگست کو راجیہ اور اس کے بعد 8 اگست کو لوک سبھا سے پاس ہوا تھا۔ اس سے پہلے آئینی ترمیمی بل پر 50 فیصد سے زیادہ ریاستوں کی اسمبلیوں نے اپنی منظوری دے دی تھی اور بس صدر جمہوریہ کی منظوری کا انتظار تھا۔ صدر جمہوریہ کے دستخط کے بعد اب یہ بل قانون کا درجہ حاصل کرلے گا اور اسے گزٹ کردیا جائے گا۔ جی ایس ٹی کو صدر جمہوریہ کی منظوری کیلئے 29 میں سے کم ازکم 15 ریاستوں کی منظوری درکار تھی۔ لیکن اڑیسہ اسمبلی کی منظوری کے بعد اس بل کو 16 ریاستوں کی منظوری حاصل ہوگئی۔ اب جی ایس ٹی کونسل کی تشکیل کا نوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا۔ جی ایس ٹی کونسل ٹیکس ریٹ اور سیس طے کرے گی۔ حال ہی میں وزیر مالیات ارون جیٹلی نے کہا تھا کہ جی ایس ٹی ان ڈائرکٹ ٹیکس میں ایک بڑی اصلاح ہے جو کافی عرصے سے زیر التوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگلے سال یکم اپریل سے پورے ملک میں جی ایس ٹی قانون کو نافذ کرنے کا نشانہ حاصل کرلیا جائے گا۔ ارون جیٹلی نے پہلے ہی کہا تھا کہ جی ایس ٹی نافذ ہونے کے بعد مرکز اور ریاست کئی سطح پر ایک ہوجائیں گے۔