حج تکمیل کے مرحلے میں، رمی جمرات کل

مکہ مکرمہ 11 ستمبر(یو این آئی) ہندستان سمیت دنیا بھر سے آنے والے تقریباً 15 لاکھ مسلمان فریضہ حج کی ادائیگی اور اپنے پروردگار سے بخشش کی طلب میں مشغول ہیں۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی ‘غلاف کعبہ’ کو لاکھوں عازمین کی موجودگی میں پرنور و پروقار تقریب میں تبدیل کیا گیا ۔ تاریخی اعتبار سے بیت اللہ پر سب سے پہلے غلاف حضرت اسماعیل علیہ السلام نے چڑھایا تھا۔آج نماز فجر کے بعد عازمین نے حج کا رکن اعظم ‘وقوف عرفہ’ ادا کرنے کے لیے میدان عرفات کا رخ کیا۔میدان عرفات میں دن بھر قیام اور مغرب کی اذان کے بعد عازمین واپس مزدلفہ روانہ ہوجائیں گے ، جہاں نماز مغرب و عشاء ایک ساتھ ادا کی جائے گی۔آج رات بھر مزدلفہ میں کھلے میدان اور پہاڑوں پر قیام کے بعد عازمین 10 ذی الحج کو فجر کی نماز کے بعد منیٰ روانہ ہوں گے ، جہاں شیطان کو کنکریاں مارنے ، قربانی کرنے اور سر منڈوانے کے بعد عازمین کی واپس مکہ مکرمہ روانگی ہوگی۔احرام کھولنے کے بعد حاجی خانہ کعبہ جاکر ‘طواف زیارت’ کریں گے ۔قبل ازیں عازمین حج سنیچر کی رات منیٰ میں گزارنے کے بعد آج صبح عرفات کے لیے روانہ ہو گئے تھے ۔عازمین حج کے منیٰ پہنچنے کا مرحلہ کل رات ہی مکمل ہو گیا تھا ۔ مناسک حج کے آغاز پر لاکھوں عازمین “یوم ترویہ” گزارنے کے لیے منی کا رخ کیا تھا۔حجاج کرام کو منی پہنچانے کا سلسلہ جمعے کی شام چھ بجے شروع ہو گیا تھا۔ اس مرحلہ وار کارروائی کے لیے 5000 سے زیادہ بسوں کو تیار رکھا گیا تھا۔ یہ وقوف عرفہ کے دن سے ایک روز پہلے ہوتا ہے ۔آج لاکھوں فرزندان توحید حج کا رکن اعظم وقوف عرفات ادا کریں گے ۔ حجاج کرام غروب آفتاب تک عرفات میں ہی قیام کریں گے اور پھر مزدلفہ روانہ ہوجائیں گے ۔مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں ادا کر کے وہاں رات گزاریں گے اور کل یعنی پیرکی صبح بعد نماز فجر منی کا رخ کریں گے ۔قبل ازیں مکہ مکرمہ کے گونر شہزادہ خالد الفیصل نے حج کے ابتدائی ایام کے لیے سکیورٹی منصوبے کے کامیاب ہونے اور تمام عازمین حج کے بحفاظت اور سہولت کے ساتھ مکہ سے منی پہنچنے کا اعلان کیاتھا۔