راج ناتھ نے لیا حالات کاجائزہ،رجیجو بولے پاکستان کے خلاف صحیح وقت پر کارروائی

نئی دہلی، 20 ستمبر (یو این آئی) وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے جموں و کشمیر میں فوج کے کیمپ پر اتوار کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد آج پھر ایک اعلی سطحی اجلاس میں اڑي سیکٹر اور کنٹرول لائن سے متصل علاقوں کی صورتحال کا جائزہ لیا۔اس حملے میں 18 جوان شہید اور 25 سے زائد زخمی ہو گئے تھے ۔وزارت داخلہ میں صبح ہوئی میٹنگ میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، فوج کے سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور نیم فوجی دستوں کے سربراہان، دفاع اور وزارت داخلہ کے سینئر حکام نے شرکت کی۔فوجی سربراہ اور قومی جانچ ایجنسی کے حکام نے وزیر داخلہ کو وادی اور کنٹرول لائن سے متصل علاقوں کی صورت حال سے آگاہ کیا۔داخلہ سکریٹری راجیو مہرشی کشمیر کے دورے پر ہونے کی وجہ سے اجلاس میں موجود نہیں تھے ۔مسٹر سنگھ نے تمام افسران کو مسٹر مہرشی کے رابطے میں رہنے کو کہا تا کہ وادی کی صورت حال کے بارے میں تازہ اطلاعات حاصل ہوسکے ۔اس دوران معاملے کی تحقیقات میں مصروف این آئی اے کی ٹیم نے حملہ آوروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے ۔ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ نے پورے سرحدی علاقے میں چوکسی بڑھانے کی ہدایت دی ہے ۔جموں و کشمیر میں اڑي حملے کے بعد پاکستان کے خلاف ٹھوس کارروائی کی بڑھتی مانگ کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ کرن رجیجو نے آج کہا کہ حکومت جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کرے گی اور اس کا ڈھنڈورا بھی نہیں پیٹے گی۔مسٹر رجیجو نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا، ‘اس طرح کے فیصلے عوامی طور پر نہیں لئے جاتے اور نہ ہی ان کا ڈھنڈورا پیٹا جاتا ہے ۔تمام پہلوؤں کے جائزہ کے بعد ہی غور و فکر کرکے کوئی فیصلہ کیاجائے گا۔ ‘انہوں نے کہا کہ اس طرح کی صورتحال سے سنجیدگی سے نمٹنا ہوگا اور بیان بازی سے متاثر ہوئے بغیر ہی فیصلہ کیاجائے گا۔اتوار کو اڑي سیکٹر میں فوج کے کیمپ پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں 18 جوان شہید اور 25 سے زائد زخمی ہو گئے تھے ۔حملے کے بعد حکومت نے کئی اعلی سطحی میٹنگیں کی ہیں جن میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے صورتحال کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ آگے کی کارروائی پر بھی بات چیت کی ہے ۔