ریتیک روشن کیساتھ تنازع میں میرے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا : کنگنا رناوت

ممبئی،۱۹،ستمبر(پی ایس آئی)بولی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت جنہیں ریتک روشن کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے حال ہی میں عوام کیغم و غصہ کے سیلاب کا سامنا کرنا پڑا تھا، نے کہا ہے کہ اس تنازع کے دوران ان پر بہت زیادہ دباؤ تھا کہ وہ ایک غمگین کہانی کے ساتھ سامنے آئیں مگر ان کے پاس پیش کرنے کیلئے کچھ نہیں تھا، ریتیک روشن کا نام لئے بغیر اس تنازع کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے 29 سالہ اداکارہ نے کہا کہ بالغ ہونے کی حیثیت سے وہ پیش آنے والے واقعات کا مقابلہ خود کرسکتی ہیں مگر کسی نہ کسی طرح حقوق نسواں کے حامیوں کا ان پر لڑنے کیلئے بہت زیادہ دباؤ تھا،اداکارہ نے کہا کہ جس واقعہ کا حال ہی میں میں نے سامنا کیا ان واقعات سے بالکل مختلف ہے جن کا میں نے ماضی میں سامنا کیا،اس بار میرے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں ہوئی،بہت میڈیا ڈرامہ ہوا، دھمکیاں ملیں، نامناسب خطاب دئیے گئے مگر میرے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا، اس لئے قانونی جنگ لڑنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،کنگا نے ان خیالات کا اظہار ایک تقریب کے دوران کیا۔اداکارہ نے کہا کہ اس وقت مجھ پر ایک دم سے حقوق نسواں کے حامیوں کا اپنے لئے لڑنے کا دباؤ آیا تھا، اور میرے پاس موجود غمگین کہانی کے بارے میں بات کروں، مگر میں نے ایسا نہیں کیا،انہوں نے مزید کہا کہ میرے ایک شخص کے ساتھ مساوی رضامندانہ تعلقات تھے، اور میں بالغ ہونے کی حیثیت سے ان سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہوں،مگر مجھ پر اس کی نشاندہی کیلئے بہت دباؤ تھا،مجھ سے حقوق نسواں دراصل کیا ہیں کے بارے میں پوچھا جانے لگا،فلم کوئین کی اسٹار نے کہا کہ میں ایسی نہیں ہوں جو کسی شخص کے اقرار یا عوامی سطح پر اعتراف کیلئے لڑوں، میں اس کی بجائے آگے بڑھ جانے کو ترجیح دوں گی،اگر کسی مرد کو نا کہنے کا استحقاق نہیں ہے اور یہ صرف عورت کا استحقاق ہونے کا نام حقوق نسواں ہے تو میں حقوق نسواں کی حامی نہیں اور میں اس کا مطلب اچھی طرح جانتی ہوں۔اگر کوئی میرے ساتھ کوئی تعلق نہیں رکھنا چاہتا اور میرے لئے شرمندگی محسوس کرتا ہے یا مجھ سے دور جانا چاہتا ہے۔