سنگھ پرتبصرے کے معاملے میں راہل کو ضمانت

گوہاٹی،29ستمبر(یواین آئی)کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے خلاف تبصرے سے متعلقہتک عزت کے معاملے میں آج گوہاٹی کی ایک عدالت میں پیش ہوئے جہاں ان کی ضمانت منظور ہوگئی۔کامروپ کی چیف جیوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت نے مسٹر گاندھی کے یہاں پیش ہونے کا سمن جاری کیا تھا۔عدالت نے 50ہزار روپے کے مچلکے پر ان کی ضمانت منظور کی اوراس معاملے پر سماعت کی اگلی تاریخ پانچ نومبر طے کی۔کانگریس کے نائب صدر صبح 10بج کر 10منٹ پر عدالت پہنچے اور تقریباً 30منٹ تک معاملے پر سماعت ہوئی ۔عدالت سے باہر آکر مسٹر گاندھی نے کہا کہ ملک کے پسماندہ طبقوں کے لئے کئے جارہے ان کے کاموں کو پٹری سے اتارنے کے لئے اس طرح کے معاملے درج کرائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف چاہے جتنے مقدمے درج کرادئے جائیں ،وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے اوراپنے مشن کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں گے ۔عدالت کے احاطے کے باہر یکجا پارٹی کارکنان کو خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت عوام مخالف ہے اور آسام کے لوگ بھی اس کا سامنا کررہے ہیں جہا ں صرف کچھ لوگوں کو ہی اس کافائدہ مل رہا ہے ۔مسٹر گاندھی اس کے بعد راجیو بھون میں منعقد پارٹی کے سینئر عہدے داران کے ساتھ میٹنگ کے لئے روانہ ہوگئے ۔واضح رہے کہ یہاں کی عدالت نے مسٹر گاندھی کو سنگھ پر کئے گئے قابل اعتراض تبصرے کے سلسلے میں درج مقدمے سے متعلق سمن جاری کیا تھا۔انہوں نے الزام لگایا تھا کہ سنگھ کے کارکنان نے گزشتہ سال دسمبر میں ایک پیدل مارچ کے دوران انہیں ویشنو مٹھ میں بار پیٹا ستارا میں داخل ہونے سے روکا تھا۔