شام میں اقوام متحدہ کے امدادی قافلے پرحملے میں 32 رضا کار ہلاک

Taasir News Network | Updated 20 Sept 2016, 10:56 PM IST

اقوام متحدہ کی جانب سے شامی شہر حلب میں جنگ سے متاثرہ افراد کی امداد کے لئے بھیجے قافلے پر حملے میں 32 افراد ہلاک جب کہ 50 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ  شامی فوج اور باغی ایک دوسرے پر سات روز قبل شروع ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام میں جاری جنگ سے متاثرہ افراد کی مدد کے لئے اقوام متحدہ کی جانب سے 31 گاڑیوں کے قافلے پر حملہ کیا گیا  جس میں اب تک 32 رضاکار ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: شام پر روس امریکا معاہدہ ٹوٹنے کا خدشہ

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان جان کریبی کا کہنا ہے کہ شامی حکومت کو متاثرین کےلئے بھیجے گئے قافلے کے حوالے سے مکمل معلومات تھیں اور امدادی قافلے کو حلب کے محصور علاقوں تک پہنچانے کی باقاعدہ اجازت بھی لی گئی تھیں لیکن پھر بھی امدادی کارکنوں کا حملے میں مارا جانا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ قافلے پر حملے میں شامی حکومت ملوث ہے اور حلب میں امدادی قافلے کو شامی فوج نے نشانہ بنایا۔ برطانیہ میں انسانی حقوق کی تنظیم نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ امدادی قافلے پر حملہ شامی یا روسی فوج کی جانب سے کیا گیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھی: شام میں جنگ بندی کے اعلان کے باوجود فضائی حملوں میں 105 افراد ہلاک

اقوام متحدہ میں امدادی ادارے کے سربراہ سٹیفن اوبرائن  کے مطابق امدادی قافلے کی 31 گاڑیوں میں سے 18 گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا یہ قافلہ شام میں موجود 78 ہزار افراد کے لئے امداد لے کر جارہا تھا لیکن دلخراش واقعہ جان بوجھ کر کیا گیا اور اسے جرم سمجھا جائے گا۔

واضح رہے کہ باغیوں کے زیر قبضہ حلب شہر میں 2 لاکھ 75 ہزار متاثرہ افراد بے یارو مدد گار کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر میں بیٹھے ہیں جن کے لئے اقوام متحدہ کی جانب سے امدادی سامان بھیجا گیا تھا۔