شہاب الدین کاکیس رام جیٹھ ملانی لڑسکتے ہیں

نئی دہلی 21 ستمبر (یو این آئی) راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سابق ممبر پارلیمنٹ اور کم از کم 60 فوجداری مقدمات کے ملزم محمد شہاب الدین نے سپریم کورٹ میں اپنی ضمانت منسوخ ہونے سے بچانے کے لئے ملک کے تین مشہور وکلاء سے رابطہ قائم کیا ہے جن میں دو سابق وزیر قانون بھی شامل ہیں۔ باوثوق ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ شہاب الدین نے فوجداری معاملات کے ماہر وکیل اور سابق وزیر قانون رام جیٹھ ملانی سے اپنی پیروی کرنے کی درخواست کی ہے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے سابق وزیر قانون کپِل سبل اور سابق ایڈیشنل سالیسٹر جنرل امریندر شرن سے بھی رابطہ قائم کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق، محمد شہاب الدین کی طرف سے مسٹر جیٹھ ملانی کے پیروی کرنے کے آثار سب سے زیادہ ہیں، کیونکہ قومی سطح پر سرخی پر رہنے والے متعدد فوجداری مقدمات میں انہوں نے بدنام ملزمان کی جانب سے پیروی کی ہے ۔ اتنا ہی نہیں وہ راشٹریہ جنتا دل سے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ بھی ہیں۔ جہاں تک مسٹر سبل کا سوال ہے تو امید کی جا رہی ہے کہ وہ پارٹی لائن سے ہٹ کر شہاب الدین کی پیروی نہیں کریں گے ۔ بہار میں مھاگٹھ بندھن حکومت میں شامل کانگریس نے شہاب الدین کی ضمانت پر رہائی پر تشویش ظاہر کی تھی اور وزیر اعلی نتیش کمار سے پٹنہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف عدالت عظمی میں اپیل کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔ مسٹر شرن متحدہ ترقی پسند اتحاد حکومت کے دوران ایڈیشنل سالیسٹر جنرل رہے ہیں اور اس دوران انہوں نے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی تحقیقات سے منسلک کئی اہم معاملات میں پیروی کر چکے ہیں۔ واضح رہے کہ شہاب الدین کو ضمانت پر رہا کئے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں چندرکشور پرساد عرف چندا بابو اور بہار حکومت کی جانب سے عرضیاں دائر کی گئی ہیں، جن کی سماعت کے دوران گذشتہ پیر (19 ستمبر) کو جسٹس پي سي گھوش اور جسٹس امیتابھ رائے کی بنچ نے سابق ممبر پارلیمنٹ کو نوٹس جاری کرکے پوچھا ہے کہ کیوں نہ ان کی ضمانت منسوخ کر دی جائے ۔ تاہم عدالت عظمی نے ہائی کورٹ کے حکم پر عبوری روک لگانے سے انکار کردیا ہے ۔