مسالے صحت کے رکھوالے

*۔ انجم آرا
مسالے ہمارے کھانوں کو نہ صرف مزے دار بناتے ہیں، بلکہ بہت سی بیماریوں سے نجات بھی دلاتے ہیں۔ مصالحوں کا باقاعدگی سے استعمال جسم کو تندرست اور چاق چوبند رکھتا ہے۔ حساسیت (الرجی) ، نزلہ زکام، بخار اور کھانسی سے نمٹنے کے لیے مصالحے ہماری بھرپور مدد کرتے ہیں۔ اس حوالے سے ذیل میں مفید معلومات دی جارہی ہیں۔
دھنیا : ہمارے روزمرہ کے کھانوں میں استعمال کیاجاتا ہے۔ اگر آپ اسے استعمال نہیں کررہے ہیں تو جوڑوں کا درد، کولیسٹرول اور پٹھوں کی سختی جیسے مسائل آپ کو گرفت میں لے سکتے ہیں۔ دھینے کے بیج اگر کھانے میں ڈالے جائیں تو یہ کھان ہضم کرنے میں مدددیتے ہیں۔ ان بیجوں میں حیاتین (وٹامن سی) پائی جاتی ہے۔ ایام کی بے قاعدگی اور جلدی امراض سے چھٹکارا پانے کے لیے تازہ دھنیا کھانا مفید ہے۔ اس کے بیجوں میں شامل قدرتی مرکبات جسم کو زہریلے اور فاسد مادوں سے بچاتے ہیں۔ ہرادھنیا ایک گلاس صاف پانی میں بھگوکررکھ دیں اور نہارمنھ یاناشتے میں ڈنڈی اور پتیوں سمیت کھائیں اگر یہ ممکن نہ ہوتو اس کا صرف پانی پییں، اس سے کولیسٹرول پر قابو پانے میں مددملتی ہے۔ اگرمنھ میں چھالے پڑجائیں توپسا ہوا دھنیا چوسیں، ایک دو دن میں افاقہ ہوگا۔
لونگ کے فائدے : لونگ کے پودے پر لگی ہوئی کلیوں کوکھلنے سے پہلے توڑ کر خشک کرلیا جاتا ہے۔ یہی خشک کلیاں ہم مختلف پکوانوں میں مصالحے کے طور پراستعمال کرتے ہیں۔ ان میں جراثیم کش خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ لونگ بودار سانس کو خوش گوار بناتی اور دانت کادرد ختم کرتی ہے۔ یہ نہ قوت معدافعت اور نظام ہضم کو قوی کرتی ہے، بلکہ کھانسی کو بھی دور کرتی ہے۔
زیرہ : زیرہ سانس کو خوشگوار بنانے کے علاوہ صحت کے لیے بھی مفید ہے۔ یہ ریاح کی تکلیف کو رفع کرتاہے۔ اس میں بھی جراثیم کش خصوصیات پائی جاتی ہے۔ یہ نزلے زکام سے نجات دلاتا ہے۔ کھانا ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ایام کی شکایت دورکرتا ہے۔ زیرہ ایک خوشبودار مسالا ہے، لیکن ا س کا ذائقہ تھوڑا کڑوا ہوتا ہے۔ یہ قدیم زمانے سے کھانوں کو لذیذ بنانے کے علاوہ مختلف قسم کی ادویہ میں استعمال کیاجارہاہے۔ زیرے کے بیج میں فولاد ہوتا ہے ، جس سے جگر کے کام کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ بدہضمی کے علاوہ اسہال، الٹی اور متلی کی کیفیت دور کرنے میں اکسیر ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک گلاس پانی میں ایک چائے کا چمچہ زیرہ ڈال کر اْبال لیں اور ٹھنڈا کرکے پی لیں۔
ہلدی کے خواص : ہمارے کھانوں کو رنگ اور ذائقہ دینے والی ہلدی جوڑوں کے درد، جلدی امراض، ہائی بلڈپریشر، دل کی تکلیف اوراندرونی ورموں کو ختم کرنے میں مفید ہے۔ دودھ میں چٹکی بھر ہلدی ملاکرپینے سے قوت مدافعت بڑھتی ہے۔ زخم کو جلد مندمل کرتی ہے۔ اگر آپ کی یادداشت کمزور ہے تو اپنے کھانوں میں ہلدی ضرور شامل کریں۔ تحقیق کاروں کاکہنا ہے کہ ذیابیطس کی وجہ سے جن لوگوں کی یادداشت پر خراب اثر پڑا ہو، ان کے لیے ہلدی کھانا بہت ضروری ہے، ہلدی بڑھے ہوئے پیٹ اور دماغ کی سوجن کم کرنے میں بھی مدد دیتی ہے۔ روزانہ ہلدی کھانے سے کولیسٹرول کم ہوجاتا ہے اور دل کی تکلیف دورہوجاتی ہیں۔