ممتا کا اثر ، بنگال میں پہلی بارہڑتال بے اثر

کلکتہ2ستمبر(یو این آئی)ہندوستان کی آزادی کے بعد پہلی مرتبہ کلکتہ میں بایاں کے ٹریڈ یونین کی جانب سے بلائی گئی ہڑتال کا کوئی خاص اثرنہیں پڑا ہے ۔گرچہ بسوں میں بھیڑ یں کم تھیں مگر معمول کے مطابق چل رہی تھیں اور ٹریفک بھی معمول کے مطابق ہی تھا۔حکومت کے ذرائع کے مطابق سرکاری بسیں، ٹرام اور دیگر ٹرانسپورٹ حسب معمول چل رہی ہیں ۔ٹرین سروس سیالدہ، ہوڑہ اور میٹرو سروس بھی معمول کے مطابق ہی تھے ۔ سینئر افسرنے بتایا کہ ہڑتال کی وجہ سے کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا ۔کچھ اضلاع میں معمولی واقعات رونما ہوئے ہیں ۔کلکتہ میں ہڑتال کو کامیاب بنانے کیلئے جبراً دوکانیں بند کرانے کے الزام میں کئی افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ سیتو نے ہڑتال کو کامیاب بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ترنمول کانگریس کے ورکرس جبراً ہڑتال کو ناکام بنانے کیلئے تشدد کا سہارا لے رہے ہیں ۔ریاست کی عوام ہڑتال میں شریک ہیں ۔شیامل چکرورتی نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے لیڈران ہڑتال کو ناکام بنانے کیلئے طاقت کا استعمال کیا ہے ۔سلی گوڑی میں سی پی ایم کے لیڈر اور کارپوریشن کے مے ئر اشوک بھٹا چاریہ کو گرفتار کیا گیا ہے جب کہ کوچ بہار اور جلپائی گوڑی میں بھی تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں ۔ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری پارتھو چٹرجی نے کہا کہ بنگال کی عوام نے اسٹرائیک کلچر کو ختم کردیا ہے اور وہ سینگور دیوس منانے میں مصروف ہیں ۔مغربی بنگال میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس ہڑتال کو ناکام بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی اور اشتہارات بھی شایع کیا گیا تھا ۔اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کل سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہڑتال کو کامیاب بنانے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ ان کی حکومت بند کے خلاف قانون سازی کرنے کے حق میں ۔اس کے تحت عوامی جائداد کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتظام ہوگا۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی جو مدر ٹریسا کو سینٹ کا درجہ دیے جانے کی تقریب میں حصہ لینے کیلئے اٹلی روانہ ہوگئی ہیں نے کہا کہ ہڑتال مکمل طور پر ناکام رہے گا۔گرچہ میں ریاست کے باہر ہوں مگر پورے حالات پر نظر رکھے ہوئی ہوں ۔انہوں نے کہا کہ گرچہ ماضی میں ان کی جماعت نے بھی ہڑتال کا اہتمام کیا ہے مگر انہیں احساس ہے کہ اس کا کوئی حاصل نہیں ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ ورکروں کے حقوق کی حمایت کرتے ہیں اور ان کے ساتھ ہیں مگر ہڑتال سے مسائل حل نہیں ہوں گے ۔