میں راکھی ساونت ہوں سنی لیونی نہیں

آج کل امیتابھ بچن کے اس خط کا چرچا ہے جو انھوں نے اپنی نواسی نویا اور پوتی ارادھیا کے نام لکھا اور جسے خوب سراہا گیا۔اس خط کے ذریعے بگ بی نے نویا اور ارادھیا کو بتایا ہے کہ وہ نندہ یا بچن ہونے سے پہلے ایک لڑکی ہیں۔انھوں نے خط میں لکھا ’لڑکی یا عورت ہونے کی وجہ سے لوگ تم پر اپنے خیالات، اپنی سوچ تھوپنے کی کوشش کریں گے لیکن تم ایسا نہ ہونے دینا۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا کہ سکرٹ کی لمبائی کو اپنے کریکٹر کا پیمانہ نہیں بننے دینا۔‘بگ بی کے اس خط کو لوگوں نے جہاں پسند کیا وہیں اس پر سوال بھی اٹھائے۔مشہور کامیڈین آدیتی متل نے اسے امیتابھ بچن کی آنے والی فلم ’ پنک‘ کو پروموٹ کرنے کا طریقہ بتایا۔ اتنا ہی نہیں آدیتی نے اپنی ٹویٹ میں یہاں تک کہہ دیا کہ اپنی پوتیوں کو ایک مضبوط عورت بننے کا سبق دینے والے امیتابھ کی اپنی ہی بہو کو توہم پرستی کا شکار بنتے ہوئے ابھشیک سے پہلے پیڑ سے شادی کرنی پڑی تھی۔اب یہاں ابھشیک کہاں چپ رہنے والے تھے جھٹ سے ٹویٹ کر ڈالی کہ ہم بھی وہی پیڑ ڈھونڈ رہے ہیں۔ جواب میں آدیتی نے میڈیا میں اس وقت چھپی اس خبر کا نمونہ بھی ٹوئٹر پر چسپاں کر دیا۔آدیتی اور ابھشیک کی یہ نوک جھونک اپنی جگہ لیکن یہ بات واقعی سوچنے کی ہے کہ امیتابھ جی کو اچانک اپنی پوتی اور نواسی کو سر عام خط لکھنے کی کیا سوجھی وہ بھی ایسے وقت میں جب ان کی فلم ’پنک‘ ریلیز ہونے والی ہے اور یہ فلم خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے مسئلے پر ہے۔
اداکارہ نرگس فخری کا کہنا ہے کہ فلموں میں عریاں یا چھوٹے لباس پہنتے ہوئے انھیں بہت شرم آتی ہے۔نرگس کہتی ہیں کہ ان کا امیج ہی کچھ ایسا ہے کہ انھیں چھوٹے کپڑے پہننے کے لیے کہا جاتا ہے۔ نرگس کے مطابق بالی وڈ میں کچھ زیادہ ہی جسم کی نما ئش ہوتی ہے۔نرگس وہ اداکارہ ہیں جنھوں نے رنبیر کپور کے ساتھ فلم ’راک سٹار‘ سے ڈیبیو کیا تھا۔ یہ ایک ڈریم ڈیبیو تھا اور اس کے باوجود بھی نرگس انڈسٹری میں کوئی خاص کارکردگی نہیں دکھا پائیں۔ رہی بات جسم کی نمائش کی تو نرگس نے اپنی تمام فلموں میں جنھیں انگلیوں پر گنا جا سکتا ہے دل کھول کر چھوٹے سے چھوٹے کپڑے پہنے ہیں تو پھر وہ کس کی شکایت کس سے کر رہی ہیں۔؟نرگس کا کہنا ہے کہ وہ بالی وڈ میں خود کو بہت اکیلا محسوس کرتی ہیں اور وہاں ان کا کوئی دوست نہیں ہے۔نرگس کی یہ بات کسی حد تک درست ہے کیونکہ اکثر لوگ بلندی پر اکیلے رہ جاتے ہیں چاہے وہ بلندی کامیابی کی ہی کیوں نہ ہو۔بالی وڈ کی آئیٹم گرل راکھی ساونت آج کل خاصے غصے میں ہیں۔ یوں تو راکھی اکثر اداکارہ سنی لیونی کے خلاف غصہ کرتی رہتی ہیں لیکن اس بار ان کے نشانے پر سنی لیونی نہیں بلکہ سینسر بورڈ ہے۔دراصل راکھی کی فلم ’ ایک کہانی جولی کی‘ پر سینسر بورڈ کے کئی اعتراضات تھے اور کافی بحث کے بعد سینسر بورڈ نے اس فلم کو اے سرٹیفکیٹ دیا ہے۔راکھی آگ بگولہ ہو گئیں اور وہ سینسر بورڈ کے ساتھ ساتھ اس کے چیئرمین پہلاج نہلانی کو بھی کھری کھری سنا رہی ہیں۔راکھی کا کہنا ہے کہ وہ سینسر بورڈ کو بند کرا کر ہی دم لیں گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس موقع پر دیے گئے انٹرویو میں بھی وہ سنی لیونی کا نام لینا نہیں بھولیں۔سینسر بورڈ کو دھمکی دیتے ہوئے راکھی کا کہنا تھا کہ وہ راکھی ساونت ہیں سنی لیونی نہیں۔ سنی لیونی سے راکھی کی کھسیاہٹ سمجھ میں آتی ہے کیونکہ راکھی پچھلے 12 سال میں بالی وڈ میں کوئی مقام حاصل نہیں کر پائیں جب کہ سنی لیونی کا ماضی کچھ بھی رہا ہو انھوں نے اپنی ایک الگ جگہ بنا لی ہے۔