ڈاکٹر اخلاق الرحمن قدوائی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا

Taasir Urdu News Network, Patna | Updated 3 Sept 2016, 6:36 PM IST

پٹنہ ، 03 ستمبر : محسن ملک و ملت اور معمار قوم بہار سمیت متعدد ریاستوں کے گورنر رہے ڈاکٹر اخلاق الرحمن قدوائی اور محمد شفیع قریشی کے سانحہ ارتحال پر حد درجہ افسوس کا اظہار کر تے ہوئے ممنون قوم کی طرف سے ان دو ملت کے مایہ ناز سپوتوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا گیااور ان کے جلائے ہوئے شمع کو باد مخالف سے محفوظ رکھنے کے عہد کا بھی اعادہ کیا گیا۔ معروف ملی تنظیم رہبر کمیٹی اور آل انڈیا قومی تنظیم کے زیر اہتمام پٹنہ کے اردو بھو ن میں منعقدہ شاندار جلسہ خراج عقیدت میں ملی رہنماﺅں میں ان کے گراں قدر خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے ان کی رحلت کو ملک و ملت کے لئے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا گیااور رب کریم سے ان لوگوں کے بلندی درجات کے لئے دعائیں کی گئیں ۔
بلا شبہیہ دونوں شخصیتیں مفکر ، دانشور اور ماہر تعلیم تھیں ۔ ملی اور تنظیمی اداروں سے بھی ان کی گہری وابستگی رہیں اور ان اداروں کی ہمیشہ رہنمائی کرتے رہے ۔ ان شخصیتوں نے اپنے عہدے کے وقار اور اعتبار کو بحال رکھا اور ہر طرح کے تنازعات سے خود کو محفوظ رکھا ۔
میر اردو اور بہار کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر جگن ناتھ مشرا نے اس موقع پر جذباتی انداز میں ڈاکٹر قدوائی اور شفیع قریشی کی اہم خوبیوں پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک و ملت کی تعمیر میں ان دونوں رہنماﺅں کے خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔ یہ ہماری خوش بختی ہے کہ جب میں بہار کا وزیر اعلیٰ تھا تو ڈاکٹر اے آر قدوائی جیسا ماہر تعلیم اور کامیاب ایڈمنسٹریٹر مجھے ملا ۔ جنہوں نے ہر موقع پر میری حکومت کا تعاون کیا۔ بہار میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا جانا ، مدرسہ ایجو کیشن بورڈ کے تحت چلنے والے مدارس اسلامیہ کے مدرسین و ملازمین کو سرکاری اسکولوں کے مساوی تنخواہ دیا جانا ، بہار میں مولانا مظہر الحق عربی و فارسی یونیور سٹی کا قیام یہ سب ڈاکٹر قدوائی کی وجہ کر ممکن ہو سکا ۔ انہوں نے بہار میں ڈاکٹر قدوائی کے نام پر ایک یونیور سٹی کے قیام کو وقت کی اشد ضرورت قرار دیا۔ امارت شرعیہ کے ناظم مولانا انیس الرحمن قاسمی نے ڈاکٹر اخلاق الرحمن قدوائی اور محمد شفیع قریشی کو ملت کا مایہ ناز سپوت قرار دیا ۔ انہوںنے کہا کہ ان دونوں شخصیتوں نے بہار او ر ملک کی جو خدمت کی ہے وہ نا قابل فراموش ہے۔ خانقاہ منعمیہ پٹنہ کے زیب سجادہ پرو فیسر حضرت سید شاہ شمیم الدین منعمی نے دونوں مرحومین کو پر جوش خراج عقیدت پیش کر تے ہوئے کہا کہ کثیر تعداد میں لوگوں کی موجودگی یہ بتاتی ہے کہ یہ دونوں حضرات لوگوں کے دلوںمیں جگہ رکھتے تھے۔ زندہ قومیں ہمیشہ اپنے اسلاف کو یاد رکھتی ہیں ۔ معروف صحافی و مصنف اشرف استھانوی نے دونوں قد آور شخصیتو ں کی خوش گوار یادوں کو اختصار میں بیان کر تے ہوئے کہا کہ ملک و ملت کے لئے ان کے خدمات نا قابل فراموش ہیں ۔ پورے ملک میں دونوں شخصیتوں کی رحلت پر خراج عقیدت پرو گراموں کا سلسلہ جاری ہے ۔ بلا شبہ دونوں شخصیتیں شجر سایہ دار کی طرح تھیں ۔ جس سے ملت کے لوگ سایہ میں عاطفت محسوس کر رہے تھے۔ اشرف استھانوی نے پرو گرام کے منتظم اشرف فریدی کی حد درجہ شتائس کر تے ہوئے کہا کہ انہوں نے جمود کو توڑا ہے اور ان دو قد آور شخصیتوں کی رحلت پر شاندار جلسہ خراج عقیدت پرو گرام کر کے اور اتنی کثیر تعداد میں محبان اردو کو جمع کر کے ملی فریضہ انجام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زندہ قومیں ہمیشہ اپنے اسلاف کے بیش بہا خدمات کو یاد کر تی ہیں اور مستقبل میں اپنی حکمت عملی بنا کر اس کے مطابق زندگی گزار تی ہیں ۔ سابق وزیر اور اردو کونسل ہند کے صدر شمائل نبی نے تفصیل سے ڈاکٹر اخلاق الرحمن قدوائی کے حیات و خدمات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ آخری سفر میں میں شریک تھا ۔ ڈاکٹر قدوائی کی تجہیز و تکفین میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے تھے اور آخری آرامگاہ کے پہنچنے تک لوگوں کی آنکھیں اشکبار تھیں ۔ رب کریم انہیں جوار رحمت میں جگہ دے۔ آل انڈیا قومی تنظیم بہار کے صدر اور رہبر کمیٹی کے جنرل سکریٹری اشرف فریدی نے ڈاکٹر اخلاق الرحمن قدوائی ، محمد شفیع قریشی اور چند دنوں قبل ہم لوگوں کو داغ مفارقت دے گئے پٹنہ ہائی کورٹ کے سبکدوش جج جسٹس سید علی احمد کے گراں قدر ملی و قومی خدمات پر بھر پور روشنی ڈالتے ہوئے جلسہ خراج عقیدت کے پرو گرام کے غرض و غایت پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ شخصیتیں ملت کی آفتاب و ماہتاب تھیں ۔ جو اب ہمیشہ کے لئے مالک حقیقی سے جا ملی ہیں ۔ لیکن ان کے روشن خدمات روز روشن کی طرح عیاں ہیں ۔انہوں نے آئے ہوئے تمام لوگوں کا دل کی گہرائیوں سے خیر مقدم کیا کہ میری دعوت پر اتنی کثیر تعداد میں لوگ جمع ہوئے ہیں ۔ اشرف فریدی نے ایک تجویز کے ذریعہ مرحومین کی روح کی تسکین کے لئے دعا کی اور بہار میں ڈاکٹر اے آر قدوائی کے نام پر ایک یونیور سٹی قائم کر نے کی تجویز رکھی جسے وہاں پر موجود سینکڑوں محبان اردو اور عقیدت مندان قدوائی ، قریشی اور علی نے پر زور حمایت کی ۔ اس موقع پر رکن پارلیمنٹ شاہ طارق انور کا ارسال کر دہ پیغام بھی پڑھا گیا ۔ جلسہ میں سابق ریاستی وزیر اور پھلواری شریف کے رکن اسمبلی شیام رجک ، ممبر کونسل اے کے چندر ونشی ، معروف صحافی ریاض عظیم آبادی ، جمعیة علما بہار کے صدر سید حسن احمد قادری ، بہار اردو اکادمی کے سکریٹری مشتاق احمد نوری ، محکمہ راج بھاشا اردو کے ڈائریکٹر امتیاز احمد کریمی ، مظہر عالم مخدومی ، انوار الہدیٰ ، سابق وزیر ڈاکٹر عبد المالک ، معروف فزیشین ڈاکٹر رفعت علی شکور ، سابق رکن کونسل ڈاکٹر سید محمد شمیم اور معروف شاعر ظہیر انور نے بھی خطاب کیا ۔ بہار کے نمائندہ شاعر ظہیر انور نے ڈاکٹر قدوائی کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا ۔