ادرک اور مرچیں ملاکر کھانا اور کینسر کے خطرات کم

Taasir Urdu News Network | 16 Oct 2016

امریکن کیمیکل سوسائٹی سے منسلک محققین نے ایک تحقیق میں ظاہر کیا ہے کہ ادرک میں شامل ترش مرکبات 6خنجر ول کیپسین کے ممکنہ مضراثرات کا مقابلہ کرسکتا ہے۔ سائنس دانوں کے مطابق مرچ اور ادرک ملاکرکھانے سے کینسر جیسے موذی مرض کی روک تھام میں مدد مل سکتی ہے ۔ زیادہ مرچوں والے کھانے صحت پر نہایت برے اثرات ڈالتے ہیں ۔ تحقیق میں ظاہر کیا گیا ہے کہ مرچوں میں پایا جانے والا رنگ کیمیائی مرکب کیپسین جس سے انسان کے منہ میں جلن پیداہوتی ہے ، کینسر کی وجہ ہوسکتا ہے ۔ ایگریکلچرل اینڈ فوڈکیمسٹری نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق بتاتی ہے کہ مرچ اور ادرک ملاکر کھانا کینسر کے خطرے کوکم دیتا ہے ۔ مرچ اور ادرک ایشیائی کھانوں کے روایتی اور بنیادی جزو ہیں ، جنہیں وسیع پیمانے پر کھانوں میں استعمال کیاجاتا ہے اور نئی تحقیق مسالوں کے صحت پر اثرات کاجائزہ لیاگیا ہے ۔ ماضی میں کیے جانے والے چند تجربات میں مرچوں کے فوائد ظاہر ہوئے تھے لیکن بعض تجربات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ جن لوگوں کے کھانے میں مرچوں کااستعمال زیادہ ہوتا ہے۔ ان میں پیٹ کے کینسر کے خدشات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ تاہم ادرک کو صحت کو بہتر بنانے والے جزو کے طور پر دیکھاگیا ہے ۔ محققین نے دریافت کیا کہ کیپسین اور 6جنجورل دونوں اسی سیلولر ریسپڑکے جو کینسر کے ساتھ جڑتے ہیں جو کینسر کے ٹیومرکوپروان چڑھانے کا ذریعہ بنتا ہے۔ محقق جیو آن لی اور پروفیسر گینجوان ڈووان کے ساتھیوں نے تضادات کے تحقیق کے لئے کئی ہفتوں تک پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرے میں مبتلا چوہوں کو صرف مرچوں ، ادرک اور مرچوں اور ادرک والی خوراک ملاکردی جن چوہوں کو مرچیں کھلائی گئیں وہ پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلاہوگئے ۔ ادرک کھانے والے چوہوں میں سے نصف کے لئے کینسر کا خطرہ بڑھالیکن تعجب آمیز بات یہ تھی کہ مرچیں ا ور ادرک ملاکرکھانے والے چوہوں میں سے صرف بیس فیصد کینسر کے خطرے سے دوچار تھے۔