انتہائی پسماندہ طبقات کو خصوصی ریزرویشن دیں گے : راہل

نئی دہلی، 15 اکتوبر (یو این آئی) اترپردیش میں حالیہ 26 دن کی ‘کسان یاترا’ کر چکے کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نے آج یہاں کہا کہ ریاست میں کانگریس کی حکومت بنی تو انتہائی پسماندہ طبقات کو دیگر پسماندہ طبقے کے لئے مقرر ریزرویشن میں الگ سے ریزرویشن دیا جائے گا۔مسٹر گاندھی نے ان سے ملاقات کے لئے آئے اتر پردیش سے انتہائی پسماندہ طبقے کے 150 سے زائد نمائندوں کو یقین دہانی کرائی کہ ریاست میں پارٹی کی حکومت بننے پر کانگریس انتہائی پسماندہ طبقات کے لئے خصوصی ریزرویشن کا انتظام کرے گی۔ کانگریس اس کا اعلان اترپردیش اسمبلی انتخابات کے لئے اپنے منشور میں بھی کرے گی۔کانگریس نائب صدر نے کہا کہ کسان یاترا کے دوران ریاست کے پسماندہ طبقے اور خاص طور پر انتہائی پسماندہ طبقے کی مختلف جماعتوں کے لیڈروں اور لوگوں نے ان سے ملاقات کی اور اپنے مسائل ان کے سامنے رکھے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست میں پسماندہ طبقے کے لئے مقرر 27 فیصد ریزرویشن کا فائدہ چند ہی ذاتوں کو مل رہا ہے اور انتہائی پسماندہ طبقے کے لوگوں کو ریزرویشن کے فوائد سے محروم رہنا پڑ رہا ہے ۔ ان کے لئے پسماندہ طبقے کے ریزرویشن میں سے ہی الگ ریزرویشن مقرر کیا جائے تو اس کا فائدہ ریاست کے انتہائی پسماندہ طبقے کے لوگوں کو مل سکے گا۔پارٹی جنرل سکریٹری اور اتر پردیش کے انچارج غلام نبی آزاد نے اس اجلاس کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ مسٹر گاندھی نے وفد کو یقین دلایا کہ کانگریس اقتدار میں آنے پر اتر پردیش میں انتہائی پسماندہ طبقات کے لئے خصوصی ریزرویشن کا انتظام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس پرسپریم کورٹ کو بھی کوئی اعتراض نہیں ہے اور کانگریس کرناٹک، مہاراشٹر اور ہریانہ سمیت 10 ریاستوں میں انتہائی پسماندہ طبقات کے لئے اس طرح کے ریزرویشن کا بندوبست کر چکی ہے ۔مسٹر آزاد نے کہا کہ پارٹی کے سینئر نائب صدر راجارام پال کی قیادت میں آئے انتہائی پسماندہ طبقے کے نمائندوں نے کانگریس نائب صدر کو بتایا کہ پسماندہ طبقے کے لئے مقرر ریزرویشن کا فائدہ اب تک اتر پردیش میں انتہائی پسماندہ طبقے کے لوگوں کو نہیں مل سکا ہے اس لئے ان کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے پسماندہ طبقے کے لئے خصوصی ریزرویشن کا انتظام ہونا چاہئے ۔کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ پارٹی ریزرویشن کے اندر ریزرویشن کی حمایت کرتی رہی ہے ۔ عدالت اندرا ساہنی اور حکومت ہند کے معاملے میں اپنے فیصلے میں پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ ریزرویشن کے اندر ریزرپیشم دیے جانے پر اسے اعتراض نہیں ہے اور اسی فیصلے کا احترام کرتے ہوئے مختلف ریاستوں میں کانگریس کی حکومتوں نے انتہائی پسماندہ طبقات کومقررہ ریزرویشن میں سے خاص ریزرویشن دینے کا اہتمام کیا ہے ۔یہ پوچھنے پر کہ پسماندہ طبقات کے لئے مقرر 27 فیصد ریزرویشن میں انتہائی پسماندہ طبقات کو کتنا فیصد ریزرویشن دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ اس بارے میں ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔ یہ کام ریاست کے پسماندہ طبقہ کمیشن کے سپرد کیا جانا ہے اور اسی کو طے کرنا ہے کہ انتہائی پسماندہ طبقے کی کن ذاتوں کو خصوصی ریزرویشن دیا جانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی اسی طرح سے ریزرویشن کے اندر ریزرویشن کا انتظام کرنے کے پیچیدہ مسئلہ کا کانگریس کئی ریاستوں میں حل نکال چکی ہے ۔