بورڈ سے ملحق 68 کالجوں کی منظوری رد

پٹنہ 18 اکتوبر (سنجیو کمار): بہار بورڈ نے انٹر گھوٹالے کے بعد جانچ کی زد میں آئے مزید 68 کالجوں کی منظوری رد کردی ہے۔ اس کے ساتھ ہی 19 نئے کالجوں کو معطل کیا گیا ہے۔ یہ اطلاع بہار بورڈ کے چیئرمین آنند کشور نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں دی۔ا نہوں نے بتایا کہ جن کالجوں کی منظوری رد کی گئی ہے ان میں سب سے زیادہ 11 روہتاس کے ہیں۔ اس کے بعد ارول کے 8کالج ہیں،پٹنہ کے 3،نالندہ کے 3، بکسر کے 6،نوادہ کے 5، اورنگ آباد کے 5، بھبھوا کاا یک، جہان آباد کے 2، مظفر پور کے 4، سیوان کا ایک، گوپال گنج کے 4، لکھی سرائے کے 2، کھگڑیا کے 2، جموئی کاایک ، سمستی پور کے 2، سہرسہ کے 4، بھاگلپور کا ایک، بانکا کے 2 اور پورنیہ کا ایک کالج شامل ہے۔ اس سے قبل 19 کالجوں کی منظوری رد کی گئی تھی۔ جن کالجوں کی منظوری معطل کی گئی ہے ان میں بھوجپور کے 12، سمستی پور کے 5اورمشرقی چمپارن کے 2 کالج شامل ہیں۔ ان کالجوں کو 15 دنوں کی مہلت دی گئی۔ اس مدت میں انہیں جواب دینے کیلئے کہا گیا ہے۔ اگر ان کا جواب نہیں آتا ہے یا جواب تشفی بخش نہیں ہوتا ہے تو ان کی منظور کردی جائے گی۔ خیال رہے کہ بورڈ نے اب تک 212 کالجوں کی جانچ کرائی ہے جن میں سے اب تک تین مرحلے میں مجموعی طور پر 173 اسکول ،کالجوں کو معطل کیا جاچکا ہے۔ اس سے قبل چار کالجوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ان کالجوں نے بورڈ کو غلط معلومات فراہم کی تھی۔ بورڈ کو یہ بھی اطلاع ملی ہے کہ کئی کالجوں میں بنیادی ڈھانچہ تک نہیں تھایا جتنا ہونا چاہئے تھا اتنا نہیں تھا اس کے باوجود انہیں غلط طریقے سے سابق چیئرمین لال کیشورپرساد سنگھ کے دور میں منظوری دے دی گئی تھی۔اس لئے پوری تحقیقات کے بعد ان کالجوں کی جانچ کے بعد ان کی منظوری رد کی گئی ہے۔