تین طلاق کے معاملے پر مرکزپولرائزیشن کی سیاست کر رہا ہے :غلام نبی آزاد

پٹنہ، 17 اکتوبر (ابصار صدیقی) کانگریس نے مرکز کی نریندر مودی حکومت پر آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر طلاق ثلاثہ اور یکساں سول کوڈ کے معاملے پر پولرائزیشن کی سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ان مسائل پر مودی حکومت مسلمانوں کو بانٹ کر اس کے ایک طبقہ کو اپنے حق میں کرنے کی سیاست کر رہی ہے ۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد نے سوموار کو بہار پردیش کانگریس کمیٹی کے زیر اہتمام منعقد دلت اقلیت مہاسمیلن کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تین طلاق کے معاملے پر فیصلہ کرنے کا حق صرف مسلمانوں کو ہے ۔ لیکن، مرکز کی بی جے پی حکومت نے طلاق ثلاثہ قانون کو ختم کرنے کی پہل کر کے مسلمانوں کو ہی دو ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا ہے ۔ اب مسلمانوں کا جو طبقہ اس کو ختم کرنے کے حق میں ہو گا اس کی صف بندی بی جے پی کی جانب ہوگی۔مسٹر آزاد نے کہا کہ تین طلاق کو ختم کرنے کی پہل کر کے مرکزی حکومت مسلم خواتین کے مفادات کا تحفظ نہیں کر رہی ہے بلکہ صف بندی کی سیاست کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کا راگ چھیڑ کر مرکز نے ہندوؤں اور مسلمانوں کو آمنے سامنے کھڑا کر دیا ہے ۔ یہ مستقبل کی حکمت عملی کے تحت ووٹوں کی صف بندی کی سیاست ہے ۔ انہوں نے ملک کے دلتوں اور اقلیتوں سے بی جے پی کی اس خطرناک پالیسی سے چوکنا اور ہوشیار رہنے کی اپیل کی ہے ۔کانگریس لیڈر نے بی جے پی پر لوک سبھا انتخابات کے دوران کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے الیکشن کے دوران ملک میں مہنگائی کم کرنے ، ڈھائی کروڑ روزگار کے نئے مواقع پیداکرنے اور کالا دھن واپس لا کر ہر شہری کے کھاتہ میں 15 لاکھ روپے جمع کرانے کا وعدہ کیا تھا۔ مرکز میں حکومت بنے ڈھائی سال گزر جانے کے باوجود بھی مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے ۔ وہیں، روزگار کے محاذ پر ایک سال میں صرف تین لاکھ لوگوں کو ملازمت مل پائی ہے ۔ کالا دھن واپس نہیں آیا تو لوگوں کے کھاتہ میں بھی کچھ جمع نہیں ہوا۔ یہ مودی حکومت کی ناکامی ہے ، جسے چھپانے اور لوگوں کی توجہ بٹانے کے لئے اب وہ ایسے متنازعہ معاملہ کو اٹھا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد 70 برسوں میں ایسا سیادہ دور کبھی نہیں آیا تھا جب نہ تو بولنے کی آزادی اور نہ کھانے پینے کی اور اب مذہبی امور کی انجام دہی میں بھی حکومت دخل اندازی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس کے خلاف ملک گیر تحریک چلائے گی اور بی جے پی کو اقتدار سے باہر کرے گی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں کانگریس کے ایم پی مولانا اسرارالحق قاسمی نے کہا کہ جس آزادی کے حصول کیلئے کانگریس پارٹی میدان میں اتری تھی اسی آزادی کو بچانے کیلئے اب کانگریس پارٹی میدان میں آچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام دلتوں اور مسلمانوں کو متحد ہونا پڑے گا۔ پارٹی کے رہنما کے راجو نے کہا کہ آج ملک میں دلتوں اور مسلمانوں پر جو مظالم ڈھائے جارہے ہیں اس کیلئے مرکزی حکومت ذمہ دار ہے۔ کانگریس اس کے خلاف پورے ملک میں تحریک چلائے گی اور اس کا آغاز دلت ،اقلیت مہاسمیلن سے ہورہا ہے۔ سابق اسمبلی اسپیکر اور پارٹی کے سینئر رہنما سدانند سنگھ نے کہا کہ آج ملک میں دلتوں اور مسلمانوں کی جو حالت ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ اس کے باوجود ان کے مسائل کی طرف سے چشم پوشی کی جارہی ہے۔ انہوں نے دلتوں اور پسماندوں کیلئے 22 فیصد ریزرویشن کامطالبہ کیا۔ بہار پردیش اقلیتی شعبے کے صدر منت رحمانی نے کہا کہ کانگریس پارٹی پسماندہ لوگوں کوآگے بڑھانے کیلئے ہمیشہ کام کرتی رہی ہے ۔ پارٹی آج بھی اسی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی ہندو مسلم اتحاد کیلئے پچھلے 100برسوں سے جدوجہد کررہی ہے لیکن فرقہ پرست طاقتیں اتحاد کو پارہ پارہ کرنے پر تلی ہوئی ہیں۔ انہوں نے مدرسہ بورڈ کی بدحالی کا ذکر کرتے ہوئے ریاست کی نتیش حکومت سے بورڈ کی حالت کوبہتر بنانے اور تمام اسکول وکالجوں میں اردو اساتذہ کی خالی جگہوں کو جلد از جلد پر کرنے کامطالبہ کیا۔ جلسہ سے پارٹی کے ریاستی صدر اور وزیر تعلیم اشوک چودھری اور سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر شکیل احمدنے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر ریاستی وزیر عبدالجلیل مستان ،ارکان قانون سازیہ ڈاکٹر شکیل احمد خان، پونم پاسوان سمیت کثیر تعداد میں پارٹی کے رہنما اور کارکنان موجود تھے۔