سما ج وادی پارٹی کا بحران مزید گہرایا

لکھنؤ’ 25 اکتوبر(یو این آئی) خاندانی چپقلش سے دوچار اترپردیش میں حکمراں سماج وادی پارٹی میں ابھی سب کچھ ٹھیک نہیں ہوا ہے ۔پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کے وزیر اعلی بیٹے اکھلیش یادو اور چھوٹے بھائی شیو پال سنگھ کے درمیان پارٹی ہیڈکوارٹر میں کل منعقد میٹنگ کے اسٹیج پر ہوئی دھکا مکی کے بعد صلح صفائی اور ایک دوسرے کو منانے کی کوششیں بہت زیادہ موثر دکھائی نہیں دے رہی ہیں۔ملائم ‘ شیو پال اور اکھلیش کے درمیان کل شام سے ہونے والی میٹنگوں کے دوران سماج وادی پارٹی کے سربراہ آج سہ پہرمیڈیاکے سامنے آئے ۔ اس دوران شیو پال تو موجود تھے لیکن اس پریس کانفرنس میں اکھلیش یادو شامل نہیں ہوئے ۔مسٹر یادو نے اپنی جدوجہد اور عوام سے قربت کی بات کی لیکن دو دن قبل وزیر اعلی کے ذریعہ کابینہ سے برخاست کئے گئے اپنے چھوٹے بھائی کو دوبارہ وزیر بنائے جانے کے سوال کو بڑی صفائی سے ٹال گئے ۔حالانکہ انہوں نے دعوی کیا کہ خاندان اور پارٹی ایک ہے ۔ اور ہم سب ایک ہیں۔سماج وادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ شیو پال نے وزارت نہیں مانگی ہے ۔ صوبے کے وزیر اعلی اکھلیش یادو کے ذریعہ اتوار کو کابینہ سے برخاست کئے گئے چار وزیروں کو بحال کئے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی آپ کی بہت سن رہے ہیں میں اس سلسلے میں فیصلہ ان پر چھوڑتا ہوں۔وزیر اعلی اکھلیش یادو کے نشانے پر مسلسل رہے پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری امر سنگھ کو پارٹی سے نکالے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ امر سنگھ کو بیچ میں کیوں لاتے ہو۔ امر سنگھ کو پارٹی سے نہیں نکالا جائے گا۔سماج وادی پارٹی سے برطرف چچازاد بھائی رام گوپال یادو کے ذریعہ آج ‘کھوٹے سکے کے لئے اصلی سکے کو باہر کئے جانے ‘ سے متعلق بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر یادو نے تلخ لہجے میں کہا کہ ‘ میں ان کی بات کوکوئی اہمیت نہیں دیتا۔’پارٹی کے ریاستی صدر شیو پال سنگھ یادو کے ذریعہ بار بار کی جارہی قیادت سنبھالنے کی مانگ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ دو ماہ کے لئے کیا وزیر اعلی بننا ۔ اکھلیش یادو وزیر اعلی ہیں اور کسی کو اعتراض نہیں ہے ۔سماج وادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ 2012میں اترپردیش اسمبلی کا الیکشن ہمارے نام پر لڑا گیا تھا۔ پارٹی کو اکثریت ملی تھی اور وزیر اعلی اکھلیش کو بنادیا گیا۔ ذمہ داری کیسے نبھائیں گے یہ وہ جانیں۔نامہ نگاروں کے ذریعہ باربار یہ پوچھے جانے پر کہ کیا 2017 میں ہونے والے ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں مسٹر اکھلیش یادو پارٹی کے وزیر اعلی کا چہرہ ہوں گے سما ج وادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ یہ سوال اکثریت حاصل کرنے پر پوچھئے گا کہ کون وزیر اعلی بنے گا۔انہوں نے کہاکہ پارٹی جمہوری ہے ۔ وزیر اعلی کا انتخاب لیجس لیچر پارٹی کرتا ہے ۔ تمام پارٹیوں میں اس طرح سے فیصلے لینے کی روایت ہے ۔ دہلی میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے وہاں بھی ممبران پارلیمنٹ اپنے رہنما کا انتخاب کرتے ہیں۔مسٹر یادو نے کہا کہ پورے سیاسی زندگی میں انہوں نے عوام کو سب سے بالاتر سمجھا۔ عوام نے سیاسی بلندیوں تک پہنچایا۔ عوام میرے لئے سب کچھ ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ عوام کے مفادات کے لئے کام کرتا رہوں گا ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ انہیں عوام کا پیاراور تعاون مستقل ملتا رہے گا۔