سپریم کورٹ کا بی سی سی آئی کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم

نئی دہلی ،6 اکتوبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے جسٹس لوڈھا کمیٹی کی سفارشات کو نافذ نہ کرنے پر انتہائی سخت رخ اختیار کرتے ہوئے ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کو جمعرات کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا کہ وہ تمام سفارشات کو نافذ کرے ورنہ عدالت عظمی کل اپنا حکم جاری کرے گی کہ بورڈ کے عہدیداروں کی جگہ پر منتظمین پینل مقرر کر دیا جائے ۔چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر نے بی سی سی آئی سے کہا کہ وہ عدالت کو حلف نامہ دے کہ بغیر کسی شرط لوڈھا کمیٹی کی سفارشات کو نافذ کرے گا ورنہ عدالت کو اپنا حکم جاری کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا، “اگر بی سی سی آئی کوئی حلف نامہ دینے سے انکار کرتی ہے تو عدالت کل اپنا حکم جاری کر دے گی۔عدالت نے بی سی سی آئی کے وکیل کپل سبل سے کہا کہ وہ بورڈ سے بات کر کے جمعہ تک اپنا جواب دیں۔ سمجھا جاتا ہے کہ مسٹر سبل نے مزید وقت مانگا کیالیکن عدالت عظمی نے انکار کر دیا۔چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کی صدارت والی تین رکنی بینچ نے دنیا کے سب سے امیر کرکٹ بورڈ سے سیدھے سیدھے الفاظ میں کہا کہ کیا آپ لوڈھا کمیٹی کی سفارشات نافذ کریں گے یا نہیں۔ عدالت عظمی نے بی سی سی آئی کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا، “وقت ضائع کرنا بند کریں۔ ایک حلف نامہ دیں کہ آپ سفارشات نافذکریں گے ورنہ ہمیں حکم دینے کے لئے مجبور ہونا پڑے گا۔ “سپریم کورٹ نے ساتھ ہی بی سی سی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اپنی ان ریاستی یونٹوں کوفنڈ الاٹ نہ کرے جو ان سفارشات کو ماننے سے انکار کر رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ان ریاستی ایسوسی ایشن کو کوئی فنڈالاٹ نہ کیا جائے جو اصلاح کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ انہیں فنڈ کا مطالبہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ ویسے بھی آپ کو فنڈ الاٹمنٹ کی اتنی کیا جلدی ہے ۔اس سے پہلے بی سی سی آئی کے وکیل سبل نے لوڈھا کمیٹی کی عدالت عظمی میں دائر کی گئی رپورٹ پر سماعت کے دوران اپنا موقف رکھتے ہوئے کہا کہ اس نے کبھی بھی کمیٹی کی سفارشات کو ماننے سے انکار نہیں کیا۔مسٹر سبل نے کہا، “بی سی سی آئی کے تمام اراکین کی میٹنگ ہوئی تھی۔ اس میں کئی سفارشات کو ووٹنگ کے ذریعے مسترد کیا گیا تھا۔ لوڈھا کمیٹی کو بھیجے گئے تمام 40 ای میل ریکارڈ کی اطلاع عدالت عظمی کے سامنے پیش کیئے جائیں گے ۔ یہ بات سچ نہیں ہے کہ ہم نے کمیٹی کے ای میل پر کوئی جواب نہیں دیا۔ “خیال ر ہے کہ لوڈھا کمیٹی نے گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ میں جو رپورٹ پیش کی تھی اس میں کمیٹی نے الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ بی سی سی آئی عدالت عظمی کے احکامات کو نہیں مان رہا ہے اور اور نہ ہی بورڈ میں کوئی اصلاح کر رہا ہے ۔ کمیٹی نے ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ بورڈ کمیٹی کے سفارشات کو نافذ نہیں کر رہا ہے ۔بی سی سی آئی کا موقف ہے کہ لوڈھا کمیٹی کی سفارشات ہندوستانی کرکٹ کے لئے بہتر نہیں ہیں اور یہ بورڈ کو مکمل طور پر کمزور کر دیں گی۔ وہیں لوڈھا کمیٹی کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی کو شفاف بنانے کیلئے سفارشات دی گئی تھیں جنہیں ابھی تک مکمل طور پرنافذ نہیں کیا گیا ہے ۔