شہاب الدین کو سپریم کورٹ کا نوٹس، بھیجے جاسکتے ہیں تہاڑ جیل

نئی دہلی، 24 اکتوبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر اور سابق ممبر پارلیمنٹ محمد شہاب الدین کو نوٹس جاری کرکے پوچھا ہے کہ کیوں نہ اسے سیوان جیل سے منتقل کرکے تہاڑ جیل بھیج دیا جائے ؟جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس امیتابھ رائے کی بنچ نے سیوان کے صحافی راج دیو رنجن کی بیوی آشا رنجن اور ایک دیگر عرضی گذار چندر بابو کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے شہاب الدین کو سیوان جیل سے تہاڑ منتقل کرنے کیلئے نوٹس جاری کئے ہیں۔ معاملے کی اگلی سماعت 28 نومبر کو ہوگی اور تب تک بہار حکومت، مرکزی حکومت اور شہاب الدین کو اپنا جواب داخل کرنا ہے ۔سپریم کورٹ نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے لیڈر اور سابق ممبر پارلیمنٹ شہاب الدین کو بہار کی سیوان جیل سے دہلی کی تہاڑ جیل منتقل کرنے والی ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے آج بہار حکومت، مرکزی حکومت اور شہاب الدین کو نوٹس جاری کئے ۔عرضی گزاروں نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ سیوان شہاب الدین کا آبائی ضلع ہے اور اپنے مجرمانہ ریکارڈ کے سبب وہ مقدمہ پر اثر ڈال سکتا ہے اور چشم دید گواہوں کو ڈرا دھمکا سکتا ہے ۔ وہ راج دیو کے کنبہ کے اراکین کو بھی دھمکی دے سکتا ہے ۔عرضی میں شہاب الدین کے سیوان جیل میں رہنے کے دوران حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس کے سیوان میں ہونے سے مختلف معاملوں کے گواہوں کو بھی خطرہ ہے ۔