فرقہ واریت سب سے زیادہ خطرناک ہے : ممتا

کلکتہ17اکتوبر (یو این آئی)مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کلکتہ شہر سے متصل شمالی 24پرگنہ کے کچھ علاقے حاجی نگر، ماڑواری کل، چندن نگر اور بردوان ضلع کے پاناگڑھ میں حالیہ دنو ں میں ہوئے فرقہ وارنہ جھڑپ و تشدد کے واقعات کا حوالہ دیے بغیر کہا ہے کہ ”فرقہ پرستی پر مبنی دہشت”(communal terrorism” )سب سے زیادہ خطرناک ہے ۔ممتا بنرجی نے آج سماجی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہم دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں کیوں اس کی وجہ سے امن و امان، استحکام اورمعیشت کو شدید نقصان پہنچتا ہے تاہم فرقہ پرستی کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں اور یہ ہر ایک چیز سے زیادہ خطرناک ہے ۔خیال رہے کہ بی جے پی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس کی اوڑی میں ہوئے فوجی کیمپ پر دہشت گردانہ حملہ اور ہندوستانی افواج کی سرجیکل اسٹرائیک پر خاموشی پر اعتراض کرتی رہی ہے دوسری طرف درگا پوجا اور محرم کے موقع ریاست کے مختلف علاقے میں ہوئے فرقہ ورانہ جھڑپ پر ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس کے لیڈروں کی خاموشی پر مسلم حلقے میں شدید ناراضگی پائی جاتی ہے ۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اپنے مختصر ٹوئیٹ کے ذریعہ دہشت گردی کی مذمت کرکے اعتراض کرنے والوں کو خاموش کیا ہے وہیں فرقہ پرستی کا ذکر کرکے بی جے پی پر اشاروں میں تنقید کی ہے ۔خیال رہے کہ شمالی 24پرگنہ کے بارکپور کمشنریٹ کے تحت حاجی نگرا ور ماڑواری کل گزشتہ ہفتہ محرم کے جلوس پر بم اندازی کے بعد مسلسل تین دنوں تک فرقہ وارانہ جھڑپ ہوتے رہے اور بلوائیوں نے درجنوں دوکانوں اور گھروں کو نذر آتش کردیا ۔اور اس معاملے میں مقامی پولس کوئی کارروائی کرنے سے عاجز نظرآئی ۔بعد کلکتہ پولس ہیڈکوارٹر لال بازار کے ذریعہ بلوائیوں پر کنٹرول پایا گیا ہے ۔تاہم ابھی اقلیتی علاقے میں دہشت کا ماحول ہے ترنمول کانگریس نے مسلم اکثریتی علاقوں کو نظرانداز کرکے دوسرے علاقوں میں امن جلوس نکالا اس کی وجہ سے بھی مسلم حلقوں میں شدید بے چینی ہے ۔