نتیش 9 نومبر کونشچے یاترا پر نکلیں گے

پٹنہ 28 اکتوبر (اسٹاف رپورٹر): وزیر اعلیٰ نتیش کمار چھٹھ کے فوراََ بعد 9 نومبر سے نشچے یاترا پر نکلیں گے۔ وزیراعلیٰ نے یہ اعلان جمعہ کو حکومت کے 7 عزائم میں سے ایک، گھر تک پکی نالی اور گلیاں منصوبے کے آغاز کے موقع پر کہیں۔جس کے تحت آئندہ 4 برسوں کے دوران گاؤں سے لے کر شہر تک کے تمام ٹولوں اور محلوں میں پختہ گلیوں اور نالیوں کی تعمیر کرائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکمراں اتحاد نے اسمبلی انتخاب کے دوران جو وعدے کئے تھے اور جن کی بنیاد پر ایک مشترکہ پروگرام بنا تھا ان میں سے ایک کو چھوڑ کر باقی سب پر کام شروع ہوگیا ہے۔ صرف گھر گھر بجلی پہنچانے کا منصوبہ بچا ہے۔ جسے آئندہ 20 نومبر کو حکومت کے ایک سال پورے ہونے کے موقع پر جاری ہونے والے رپورٹ کارڈ سے پہلے شروع کردیا جائے گا۔ لیکن اس سے پہلے وہ نشچے یاترا پر نکل رہے ہیں وہ ضلعوں میں جاکر دیکھنا چاہتے ہیں کہ حکومت کے سات عزائم سے متعلق منصوبوں کے نفاذ کی کیا صورت ہے۔ عوامی شکایات کے نپٹارے سے متعلق قانون کے تحت معاملوں کو نپٹانے کیلئے جو کاؤنٹر بنے ہیں وہاں بھی جاکر دیکھیں گے کہ شکایتوں کو کس طرح سے نپٹایا جارہا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ کچھ لوگ جنتادربار کی بات کررہے ہیں حالانکہ معاملہ اس سے کافی آگے بڑھ گیا اب تو شکایت صرف سننا نہیں بلکہ اس کے نپٹارے کا حق دے دیا گیا ہے۔لیکن جو لوگ نقلچی ہیں وہ اسی کو لے کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ شراب بندی کے سلسلے میں بھی لوگوں سے باتیں کریں گے۔ کیونکہ صرف قانون بنادینے سے کام نہیں چلتا ہے۔ اس کیلئے عوامی بیداری ضروری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون تو قتل کے خلاف بھی ہے اور سب کو پتہ ہے کہ اس کی سزا پھانسی تک ہوسکتی ہے اس کے باوجود لوگ غلطی تو کرتے ہی ہیں اس لئے قانون کے نفاذ کی نگرانی بھی ضروری ہے۔ ہم عوام کے درمیان جائیں گے تو ان سے سیدھی بات چیت ہوگی۔ عوام کے درمیان رہنا مجھے ویسے بھی اچھا لگتا ہے۔ پٹنہ میں میرا دل نہیں لگتا ہے ۔دہلی تو اور بھی واہیات جگہ ہے ۔ عوام کے درمیان میرا دل لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کچھ نہیں جانتا ،میری اپنی کوئی سمجھ بھی نہیں ہے میں جب لوگوں کے بیچ جاتا ہوں تو مجھے عوام سے نئے نئے آئیڈیاز ملتے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان تمام منصوبوں پر 2019-20 تک کام مکمل کرلیا جائے گا۔ اس کام میں حکومت کی کوششوں کے علاوہ عوام کی شراکت داری اور حمایت بھی ضروری ہے۔ جن لوگوں کا کام ہے وہ خود اپنے کام کی نگرانی کریں گے۔ حکومت کی کوششوں اور عوام کی حمایت سے ہی بہار آگے بڑھے گا۔ انہوں نے ریاست کے افسران اور ملازمین کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی نظر سب پر ہے ۔ لوگوں نے دیکھا کہ کل ایس ڈی او اور ڈی ایس پی ایک ساتھ کیسے پکڑے گئے۔ اس لئے ادھر ادھر مت کیجئے اچھا کام کیجئے ،حکومت نے چھٹی شرح تنخواہ دی ہے اور وقت آنے پر ساتویں شرح تنخواہ بھی دے گی۔ لیکن کچھ لوگ ایسے ہیں جنہیں بغیر دو نمبر کی کمائی کے مزہ ہی نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ بھی ہیں جن کے پاس کھانے والا کوئی نہیں لیکن دولت بٹورنے کیلئے پریشان رہتے ہیں۔ کیا کیجئے گا کما کر، ساتھ لے جائیے گا ، کفن میں پاکٹ بھی تو نہیں ہوتا ہے۔