ٹیسلا کی تمام نئی گاڑیوں میں ’سیلف ڈرائیونگ‘ کی سہولت

برقی گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کا کہنا ہے کہ اب اس کی تمام گاڑیوں میں انھیں خودکار طریقے سے چلانے کے لیے درکار پرزے نصب کیے جائیں گے۔تاہم کیمرے، سینسرز اور ریڈارز متعارف کروائے جانے کے بعد بھی یہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ گاڑیوں کو مکمل طور پر خودکار بنانے کے لیے کئی سال لگ سکتے ہیں۔ٹیسلا نے گذشتہ سال آٹو پائلٹ نظام متعارف کروایا تھا جس میں خودکار بریک کا نظام شامل کیا گیا تھا۔لیکن فی الحال کمپنی نے اس نئے نظام کا ’بھرپور‘ تجزیہ کرنے کے لیے اس آٹو پائلٹ نظام کو تمام نئی گاڑیوں میں بند کر دیا ہے۔ٹیسلا موٹر کار کے بانی اور اس کے چیف ایگزیکٹیو ایلن مسک کا کہنا ہے کہ ’ہارڈوئیر بنیادی طور پر گاڑی میں سپر کمپوٹر کی طرح تھا۔‘تاہم ان کا کہنا تھا کہ اب یہ ریگولیٹرز اور عوام پر منحصر ہے کہ وہ گاڑی کے خودکار نظام کو کب استعمال کرنا چاہتے فی الحال یہ ہارڈوئیر ’شیڈو موڈ‘ میں کام کرے گا، تاکہ معلومات جمع کی جا سکیں کہ کب اس ٹیکنالوجی کی وجہ سے حادثہ ہوا یا اس سے بچا جا سکا۔ایلن مسک کو امید ہے کہ ایک دن ٹیسلا اس اہم معلومات کے ذریعے ریگولیٹرز کو دکھا دے گا کہ خودکار ٹیکنالوجی گاڑیوں کو چلانے والے انسانوں سے کہیں زیادہ محفوظ ہے۔ٹیسلا کے ماڈل ایس اور ماڈل ایکس آٹو پائلٹ فیچر سے آراستہ کاریں ہیں، جو کہ خود سے ہی راستہ بھی بدل سکتی ہیں اور ٹریفک کی مناسبت سے خود ہی راستہ پہچانتی رہتی ہیں۔تاہم رواں سال ہی اس کار کو حادثہ پیش آیا تھا جس میں ٹیسلا کے 45 سالہ ڈرائیور جوشوا براؤن کی تو موت ہوگئی تھی لیکن ٹرک کے ڈرائیور کو کچھ بھی نہیں ہوا تھا۔