پارلیمانی و اسمبلی انتخابات ایک ساتھ ممکن

نئی دہلی، 19 اکتوبر (یو این آئی) الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اگر تمام سیاسی جماعتیں رضامند ہوں اور حکومت کافی وسائل اور سکیورٹی بندوبست دستیاب کرائے تو وہ پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کرنے کے لئے تیار ہے ۔ چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر نسیم زیدی نے آج یہاں بین الاقوامی ووٹر کانفرنس کا افتتاح کرنے کے بعد صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔ یہ دریافت کئے جانے پر کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اسمبلی انتخابات اور لوک سبھا کا الیکشن ایک ساتھ منعقد کئے جانے کے بارے میں گزشتہ دنوں جو خط الیکشن کمیشن کو لکھا تھا، اس پر کمیشن نے کیا کارروائی کی؟، ڈاکٹر زیدی نے کہا کہ اگر تمام سیاسی پارٹیاں ایک ساتھ الیکشن منعقد کئے جانے کے حق میں ہیں اور مرکز حکومت ہمیں کافی سکیورٹی بندوبست دستیاب کرائے اور وسائل مہیا کر ے تو لوک سبھا اور اسمبلی کے انتخابات ایک ساتھ کرنے کے معاملے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ۔ آئندہ سال اترپردیش اور گجرات سمیت پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کب اعلان ہو گا اور کیا یہ انتخابات ریاستوں میں ایک ساتھ ہوں گے یا مختلف مراحل میں ہوں گے ، اس سوال پر انہوں نے کہاکہ “ہم آنے والے تہوار اور بچوں کے امتحانات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس سلسلے میں فیصلہ لیں گے اور پھر اس کا اعلان کیا جائے گا”۔ عوامی مقامات اور عوامی فنڈ سے پارٹی کے انتخابی نشان ہاتھی وغیرہ کی مورتی لگائے جانے کے معاملے میں بہوجن سماج پارٹی کی لیڈر محترمہ مایاوتی کے خلاف الیکشن کمیشن کیا کارروائی کرے گا ؟ یہ پوچھے جانے پر چیف الیکشن کمشنر نے صرف اتنا کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد ہی ان مسائل پر کوئی کارروائی ہوگی۔ ڈاکٹر زیدی نے ایک دوسرے سوال کے جواب میں کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابات میں مال و دولت کے بے جا استعمال کے خلاف کاروائی کر رہا ہے ۔ کانفرنس میں 27 ممالک کے نمائندے حصہ لے رہے ہیں۔